اسلام آباد: (دنیا نیوز) بابر اعوان نے کہا ہے کہ براڈ شیٹ معاملے پر تحقیقات ضروری ہیں، مشرف دور میں کیسے اِس فرم کی خدمات لی گئیں ؟ کس طرح کام نہیں کرنے دیا گیا۔
مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ براڈ شیٹ کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ اس ایوان میں کیا گیا تھا، دیکھنا چاہئے کہ این آر او ون کیا ہے، این آر او ٹو کیا ہے، جب جے آئی ٹی بنی تھی تو ہم نے نہیں کہا کہ پانامہ سے سرخرو ہو گئے، مشرف کے دور میں کیسے اس فرم کی خدمات لی گئی ؟ کس طرح کام نہیں کرنے دیا گیا ؟ براڈ شیٹ معاملے پر تحقیقات کروانا ضروری ہے۔
ادھر وفاقی وزیر فواد چودھری نے راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ براڈ شیٹ کمیٹی میں کوئی حکومتی وزیر شامل نہیں، وزیراعظم عوام کے پیسے کسی کو معاف نہیں کرسکتے، کسی کو جیل میں رکھنے کا شوق بھی نہیں، خواجہ آصف پیسے واپس کر دیں اور جہاں مرضی جائیں۔
دوسری جانب سینیٹ اجلاس میں مسلم لیگ ن نے براڈ شیٹ معاملے پر ایک بار پھر سینیٹ ہول کمیٹی بنانے کا مطالبہ کر دیا۔ سینیٹر جاوید عباسی نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ براڈ شیٹ کے معاملے پر میڈیا میں تماشہ لگا ہوا ہے، خود کہا تھا کہ اس معاملے پر کمیٹی بنائیں، کمیٹی آف ہول سے بڑی کوئی کمیٹی نہیں ہو سکتی، معاملہ ایسا تھا جس پر سنجیدگی سے سوچنا چاہیے تھا، حکومت نے وعدہ کر کے کمیٹی کی تشکیل نہیں کی، براڈ شیٹ میں جن کے نام ہیں، انہیں کمیٹی میں بلایا جائے، حکومت نے اپنی مرضی سے ایک الگ کمیٹی بنا دی۔