کوٹلی، آزاد کشمیر: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر بھارتی وزیراعظم کو پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ نریندرا مودی مقبوضہ کشمیر سے متعلق 5 اگست کا اقدام واپس لو، مذاکرات کرو اور دیرینہ تنازع مل کرحل کرو۔
یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر کوٹلی، آزاد جموں کشمیر میں وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، علی امین گنڈاپور، چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی، معاون خصوصی رؤف حسن ، صدر تحریک انصاف آزاد جموں کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی موجودگی میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کوٹلی کے رہنے والے شہریوں، کشمیریوں اور پاکستانیو شاندار استقبال کرنے پر آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ کشمیری عوام کو جو حق ملنا تھا وہ نہیں ملا، یو این قرار دادوں کے مطابق کشمیر کے لوگوں کو حق ملنا تھا، کشمیری عوام کو ان کی مرضی کے مطابق حق دیا جائے، کشمیری عوام کوجو حق ملنا تھا وہ وعدہ اب تک پورا نہیں ہوا، میں نے اقوام متحدہ اجلاس میں بھی یاد دلایا تھا، آج تک کشمیریوں سے کیا گیا وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ ٹرمپ سے بھی تین بار کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کی بات کی۔ مجھ میں جتنی بھی ہمت ہوئی، ہر فورم پر کشمیریوں کی آواز بلند کرتا رہوں گا۔ سفیر بن کر کشمیریوں کی آواز پوری دنیا میں بلند کروں گا،۔
انہوں نے کہا کہ تمام مسلم دنیا مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ کھڑی ہے، کشمیری پاکستان کے حق میں فیصلہ دیں گے۔ کشمیر کے لوگ جب پاکستان کے حق میں فیصلہ دیں گے تو وہ انھیں یہ حق دیں گے کہ وہ آزاد رہنا چاہتے ہیں یا پاکستان میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کشمیریوں کی جدوجہدمیں ہمیشہ ان کے ساتھ رہےگا:وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم نے کہا کہ امریکا سپر پاور ہونے کے باوجود ویتنام میں نہیں جیت سکا۔ افغانستان کی تاریخ بتاتی ہے کہ کتنی سپر پاور آئی ہیں افغانستان میں ، لیکن وہاں پر بھی سپر پاور نہیں جیت سکی، الجیریا میں فرانس نے ظلم کیا لیکن آبادی کیخلاف فرانس نہیں جیت سکا، اسی طرح بھارت 9 لاکھ فوج لے آئی، لیکن 80 لاکھ کی کشمیری عوام آپ کی غلامی قبول نہیں کرے گی، وہاں پر پیدا ہونے والے بچے میں آزادی کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ یہ ہندوستانی فوج جو مرضی کر لے یہ وہاں کبھی جیت نہیں پائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نریندر مودی سے کہتا ہوں طاقت کسی مسئلے کا حل نہیں ہے، نریندر مودی سے کہتا ہوں مسئلہ کشمیر ہمارے ساتھ مل کر حل کریں، 5 اگست کا فیصلہ واپس لو، اور آؤ ہمارے ساتھ مذاکرات کرو۔ حکومت میں آتے ہی کوشش کہ بھارت کو سمجھائیں کہ کشمیر کا مسئلہ ظلم سے حل نہیں ہوگا، آج پھر سے مودی سے کہتا ہوں کہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے، بھارت سے کہتا ہوں آپ نہیں جیت سکتے، بھارتی فوج نے پلوامہ ڈرامہ کے بعد ہمارے بالا کوٹ میں درختوں کو شہید کیا، سب کو پتہ ہے میرا درختوں کیساتھ کتنا لگاؤ ہے، میں مودی سے دوستی بات کر رہا تھا لیکن یہ ہماری جڑیں کاٹ رہی تھے، ڈس انفولیب کے ذریعے پتہ چلا کہ بھارت نے 600جعلی اکاوَنٹ بنائے ہوئے تھے۔ سب کے سامنے آر ایس ایس کا نظریہ آ گیا ہے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے 5اگست 2019کو غیر قانونی اقدامات اٹھائے۔ کشمیریوں نے آزادی کیلئے اپنی جانیں قربان کیں۔ مودی نے کشمیریوں کا جذبہ حریت دبانے کی ناکام کوشش کی۔ کشمیریوں نے حق خودارادیت کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کیے۔
وزیرخارجہ نے کہاکہ کنٹرول لائن کے اس پار مقبوضہ کشمیر کے مظلوموں کے ساتھ ہیں، حق خودارادیت کے حصول تک کشمیریوں کی سفارتی وسیاسی معاونت جاری رکھیں گے۔ مودی کے ظالمانہ اقدامات کے باوجود کشمیری اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جو ہمیں آج طعنے دیتے ہیں وہ بتائیں کشمیر کے لیے کیا کیا، 3.3 حکومتیں آئیں پھر بھی ہم سے پوچھتے ہیں کشمیر کیلئے کیا کیا، آپ لوگ بھی اقوام متحدہ جاتے رہے کشمیر کیلئے کیا بات کی، آج ہماری وجہ سے کشمیر عالمی مسئلہ بن گیا ہے، ہر ملک بات کر رہا ہے، کشمیری عوام کہتے ہیں عمران خان نے ہمارے لیے آواز بلند کی، اور کہتے ہیں عمران خان ہمارے سفیر ہیں۔