اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ انتخابات کے لئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا آغاز ہوگیا۔ اسلام آباد کی دو نشستوں کیلئے 800 بیلٹ پیپرز چھاپے جا رہے ہیں۔
سینیٹ کی 37 نشستوں کے لیے 2600 سے زائد بیلٹ پیپرز چھاپے جا رہے ہیں۔ سندھ کی 11 نشستوں کے لئے 600 بیلٹ پیپرز چھاپے جا رہے ہیں۔ خیبرپختونخواہ کی 12 نشستوں کے لئے 800 بیلٹ پیپرز، بلوچستان کی 12 نشستوں کے لئے 400 بیلٹ پیپرز چھاپے جا رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق اسلام آباد کی 2 نشستوں کے لیے اراکین قومی اسمبلی کو دو دو بیلٹ پیپرز دیئے جائیں گے۔ سندھ کی 11 نشستوں کے لیے اراکین سندھ اسمبلی کو تین تین بیلٹ پیپرز دیئے جائیں گے۔ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی 12، 12نشستوں کیلئےاراکین کو 4، 4 بیلٹ پیپرز دیئے جائیں گے۔
سینیٹ انتخابات امیدواروں کے لیے ریٹائرمنٹ کا وقت ختم ہونے پر الیکشن کمیشن نے بیلٹ پیپرز پرنٹنگ کیلیے بھیجے۔ پرنٹنگ کے بعد الیکشن کمیشن بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا عمل مکمل کریگا۔
یاد رہے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی اپنی 157 نشستیں ہیں، اتحادیوں میں ایم کیو ایم کی 7، مسلم لیگ ق کی اور بی اے پی کی 5، 5 جی ڈی اے کی 3، شیخ رشید کی آل پاکستان مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کی 1، 1 نشست جبکہ 1 آزاد امیدوا اسلم بھوتانی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس طرح پاکستان تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں 180 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
دوسری طرف متحدہ اپوزیشن کی جماعتوں میں سے مسلم لیگ ن کی 83، پیپلزپارٹی کی 55، متحدہ مجلس عمل پاکستان کی 15، اے این پی اور جماعت اسلامی کی 1،1 نشست جبکہ 3 آزاد امیدواروں کا ساتھ بھی حاصل ہے۔ متحدہ اپوزیشن کے مجموعی اراکین کی تعداد 161 بن جاتی ہے۔ یوں وفاق کی جنرل نشست پر اپوزیشن کو جیتنے کے لئے حکومتی اتحاد میں سے 10 ووٹ توڑنے ہوں گے۔
اس وقت قومی اسمبلی کا ایوان 341 اراکین پر مشتمل ہے، اگر تمام ووٹ کاسٹ ہوتے ہیں تو جیتنے والے امیدوار کو 171 ووٹ درکارہوں گے۔ اگر تمام ووٹ کاسٹ نہیں ہو پاتے تو کاسٹ ووٹوں میں سے 51 فیصد ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار فاتح قرار پائے گا۔