اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین سینیٹ کے الیکشن سے پہلے تنازع، اپوزیشن نے پولنگ بوتھ میں خفیہ کیمرہ لگا ہونے کا دعویٰ کر دیا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے خفیہ کیمرہ کی تصویر بھی ٹویٹ کر دی اور کہا کہ میں نے اور مصدق ملک نے پولنگ بوتھ میں خفیہ کیمرہ دیکھا۔
Myself and Dr Musadik found spy cameras right over the polling booth!!!! pic.twitter.com/aqRGFRYFbq
— Mustafa Nawaz Khokhar (@Mustafa_PPP) March 12, 2021
پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما مصدق ملک نے مصطفیٰ نواز کھوکھر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو نہیں پتا کتنے کیمرے لگے ہیں، خفیہ کیمرے کس کے لیے لگائے گئے ہیں، سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ خفیہ رائے شماری ہوگی، امید ہے سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن پولنگ بوتھ سے نکلنے والے کیمروں کا نوٹس لے گا، آپ کو اپنی جماعت کے لوگوں پر اعتبار نہیں ہے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت سیکریسی آف ووٹ کی ٹمپرنگ ایک جرم ہے، الیکشن چوری کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، ڈسکہ نمبر 2 ہونے جا رہا ہے، تحقیقات کے بعد ہی پتا چلے گا کہ کیمرے چیئرمین سینیٹ نے لگوائے یا کسی اور نے لگائے، کن لوگوں کو پچھلے پہر ہاؤس کی چابی دی گئی، تحقیقات ہونی چاہیں، صادق سنجرانی کو فوری دستبردار ہو جانا چاہیے، کسی اور کو چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حصہ لینا چاہیے۔
ادھر سینیٹ میں پولنگ بوتھ کے اوپر خفیہ کیمرہ نصب ہونے پر اپوزیشن نے احتجاج کیا، ارکان نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔ ایوان میں ہنگامہ آرائی ہوئی۔ پریذائیڈنگ آفیسر سینیٹر مظفر حسین شاہ سینیٹرز کو بیٹھنے کی درخواست کرتے رہے لیکن احتجاج جاری رہا۔ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ خفیہ کیمرہ لگانا قانون کی خلاف ورزی ہے۔ پریذائیڈنگ آفیسر نے نیا پولنگ بوتھ لگانے کی ہدایت کر دی۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات نے اپوزیشن پر کیمرہ لگانے کا الزام لگا دیا اور کہا کہ حزب اختلاف نے دھاندلی کا پروگرام بنایا جسے بے نقاب کر دیا، جیت حق کی ہوگی، تاریک قوتوں نے اس ملک کو کھوکھلا کر کے مفلوج کر دیا۔