اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر داخلہ شیخ رشید احمد سے پاکستان میں تعینات برطانوی سفیر کرسچن ٹرنر نے ملاقات کی جس میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی ممکنہ واپسی سمیت دیگر اہم امور پر گفتگو کی گئی۔
وزیر داخلہ نے دوران ملاقات ڈیوک آف ایڈم برگ پرنس فلپ کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شاہی خاندان کیلئے تعزیت کا پیغام دیا۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں مجرمان کی حوالگی سے متعلق معاہدوں پر پیشرفت کا جائزہ بھی لیا گیا جبکہ پاکستان سے برطانیہ جانے والے مسافروں کو کورونا کی وجہ سے ریڈ لسٹ میں ڈالنے پر بھی گفتگو کی گئی۔
ملاقات کے دوران مجرمان کی حوالگی اور وطن واپسی کے معاہدوں کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ معاہدے دونوں ملکوں کے باہمی مفاد میں ہیں، پیشرفت کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے برطانوی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) روڑمیپ کے حوالے سے کارکردگی بہت شاندار ہے، اس معاملے پر پاکستان کی مکمل حمایت کرینگے۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ برطانیہ کیساتھ ہمارے تعلقات بہت دیرینہ ہیں، ان تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن کورونا کی وجہ سے ریڈ لسٹ میں ڈالنے پر ہمیں بہت تشویش ہے۔ اس سے برطانیہ میں بسنے والے پاکستانیوں میں اضطراب پایا جاتا ہے۔ ہمسایہ ممالک میں کورونا زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے، پاکستان سے یہ سلوک امتیازی ہے۔
برطانوی سفیر کرسچن ٹرنر نے وضاحت پیش کی کہ کورونا میں پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالنے کا معاملہ یکسر امتیازی نہیں، حالات کے مطابق ہے۔ پاکستان سے برطانیہ جانے والے مسافروں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے برطانیہ جانے والے مسافروں میں کورونا مثبت آنے کی شرح بھی خطرناک حد تک زیادہ ہے۔ اس لئے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالا۔