لاہور: (دنیا نیوز) سیشن کورٹ نے شوگر ملز کے ذریعے منی لانڈرنگ کے کیس میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کر دی۔
سیشن کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ جہانگیر ترین اور علی ترین نے حاضری مکمل کروائی۔ جہانگیر ترین کے وکیل نے موقف اپنایا کہ جہانگیر اور علی ترین شامل تفتش ہو رہے ہیں، ہم تفتش میں مکمل تعاون کررہے ہیں، امید ہے جو الزامات ہیں اس میں سرخرو ہونگے۔
جہانگیر ترین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دونوں مقدمات میں تمام تر الزامات کا ریکارڈ فراہم کر رہے ہیں، امید ہے آنے والے دنوں میں ایف آئی اے اپنے موقف سے پیچھے ہٹ جائے گا۔
ایف آئی اے کے تفتشی افسر نے اپنے بیان میں کہا کہ تمام الزامات پر تفتش کر رہے ہیں، ملزمان کا نامکمل ریکارڈ کمرہ عدالت میں موجود ہے۔ عدالت نے ایف آئی اے کے ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد دوبارہ فائل تفتشی کے حوالے کر دی۔ فاضل جج نے حکم دیا کہ انکوئری کی مکمل رپورٹ کہاں ہے، اس کو بھی پیش کیا جائے۔ تفتشی نے کہا کہ انکوئری رپورٹ خفیہ ہوتی ہے۔ فاضل جج نے کہا کہ ملزمان کی آئندہ سماعت پر انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔
یاد رہے جہانگیر ترین اور علی ترین کے خلاف ایف آئی اے حکام نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے سیش کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے دیرینہ تعلق ہے، خان صاحب سے ایسا رشتہ ہے جو کمزور نہیں ہونا چاہیئے، جلد وزیراعظم سے ملاقات ہو جائے گی، گروپ کی جلد وزیراعظم سے ملاقات کی یقین دہانی کرائی گئی۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ مجھ پر بے بنیاد ایف آئی آرز بنائی گئی ہیں، سول کیس کو فوجداری میں تبدیل کر دیا گیا، عدالت سے انصاف ضرور ملے گا، (ن) لیگ نے اپنے دور میں مجھے ٹیکس نوٹسز بھیجے، ہم کسی کمیٹی سے نہیں، وزیراعظم سے ملیں گے، پورے گروپ نے کہا وزیراعظم ہماری بات سنیں اور ملاقات کریں۔