اسلام آباد: (دنیا نیوز) احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکی عدالت نے سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا اور دیگر کے خلاف کڈنی ہلز ریفرنس میں ملزمان کی طرف سے دائر 265 ڈی کی درخواستوں پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
سماعت کے دوران سینیٹر سلیم مانڈوی والا عدالت پیش نہ ہوئے اور استثنی کی درخواست دی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا، گزشتہ سماعت پر نیب کے جانب سے ملزمان کی بریت کی درخواست پر جواب جمع کرادیا گیا تھا۔
عدالت نے سماعت میں وقفہ کر دیا جس کے بعد دوبارہ سماعت کے دوران بیرسٹر قاسم نواز نے ریفرنس کے شریک ملزم اعجاز ہارون کی طرف سے دائر درخواست پر دلائل شروع کرتے ہوئے دستاویزات عدالت پیش کیں اور کہا کہ نیب کی جانب سے اعجاز ہارون پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے، تحقیقات کے دوران نیب کی جانب سے 144.2 ملین کی رقم غیر قانونی بینک کے ذریعے بھجینے کا الزام لگایا گیا، مجھے جعلی اکاؤنٹس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، اگر جعلی اکاؤنٹ سے ادائیگی کی گئی ہو تو پیسے لینا والا اس کا ذمہ دار نہیں ہوتا، یہ اراضی کراچی کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کو 1954 میں لیز پر دی گئی تھی، ہاؤسنگ سوسائٹی سے کڈی ہل کی اراضی حاصل کی۔
درخواستوں پر دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا اور سماعت 19مئی تک ملتوی کردی گئی۔