اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد لڑکا لڑکی تشدد کیس میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، ملزمان نے ڈھائی گھنٹے ویڈیو بنائی، لاکھوں روپے بھتہ وصول کیا، مقامی عدالت نے ملزمان کا مزید چار روزجسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ہدایت کی کہ تفتیش میں ہر ملزم کا الگ الگ کردار واضح کیا جائے۔
اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ وقارحسین گوندل نے لڑکے، لڑکی تشدد کیس کے مرکزی ملزم عثمان ابرار سمیت چاروں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، سرکاری وکیل نے ملزمان کے سات روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم عثمان سے دو موبائل فون اوراسلحہ برآمد کیا جا چکا، لڑکے لڑکی کے بیانات قلمبند کیے جا چکے، دونوں نے انکشاف کیا کہ ملزمان نے لڑکی کو برہنہ کرکے اڑھائی گھنٹے کی ویڈیو بنائی مقدمے میں 375 اے سمیت نئی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔
جج نے پوچھا کہ ویڈیو کس نے اور کس طرح وائرل کی، اس کا بھی سراغ لگایا جائے۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ گیارہ لاکھ 25 ہزارروپے بھتہ لیا جو کہ برآمد کرنا ہے، تین موبائل فونز برآمد کرنے کے ساتھ دیگرملزمان بھی گرفتار کرنے ہیں۔ وائرل کرنے والے ملزم کی گرفتاری کی کوشش کررہے ہیں۔ متاثرہ فریق کے وکیل نے استدعا کی کہ ویڈیو برآمدگی، لیپ ٹاپ اور دیگرچیزیں برآمد کرنا ہیں، ملزمان کا زیادہ سے زیادہ ریمانڈ دیا جائے۔
فاضل جج نے ریماکس دیئے کہ تفتیشی افسر ملزمان کے کردار کا تعین کرے، عدالت نے چاروں ملزمان کا چارروزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا۔