اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ بھارت کی عوام کومودی کی حکومت ہوتے یوم سوگ منانا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی دارالحکومت میں ہفتہ کو آزادی کپ 2021ء کی تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، افغانستان میں بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر ہے، وزیراعظم عمران خان کی افغانستان میں مخلوط حکومت کی تجویز مان لی جاتی تو آج افغانستان میں صورتحال مختلف ہوتی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کراچی سے خیبر تک ملک بھر میں یوم آزادی بھرپور طریقے سے منایا جا رہا ہے، آج کا میچ آزادی کی خوشیوں میں اضافے کا باعث بنا، یہ میچز ہماری آزادی کا ثمر ہیں۔ پوری قوم کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ قیام پاکستان سے لے کر اب تک کا سفر طویل قربانیوں اور جدوجہد پر مبنی ہے، ہم نے کسمپرسی کے حالات میں اپنے سفر کا آغاز کیا لیکن آج ہمارے پاس اچھے گرائونڈز، اچھے کھلاڑی اور بہترین یونیورسٹیاں موجود ہیں۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس صرف ایک ہیوی انڈسٹری کا ایک کارخانہ تھا، آج پاکستان جیٹ طیارے تیار کرنے والے 9 ممالک میں شامل ہے، آج ہم گاڑیاں خود تیار کر رہے ہیں، ہم دنیا کی پانچویں بڑی قوم ہیں، ہمارا شمار دنیا کی سات ایٹمی طاقتوں میں ہوتا ہے۔ یہ کامیابیاں ہمیں آزادی کی نعمت کے باعث ملیں، کچھ لوگوں کو مایوسی پھیلانے کی عادت ہوتی ہے۔ جو لوگ سمجھتے ہیں کہ ہمیں فیصلوں میں آزادی حاصل نہیں، تو وہ بھارت اور پاکستان کے مسلمانوں کے حالات کا مشاہدہ کرلیں، فرق خود ہی سامنے آ جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی آزادی کی قدر کرتے ہوئے اللہ کا شکر ادا کرنا چاہئے، ہمیں اپنے وطن پر شہید ہونے والوں کی قربانیوں کو یاد رکھنا چاہئے جن کی قربانیوں کی بدولت آج ہم کرکٹ میچ کھیل رہے ہیں اور امن سے زندگی گزار رہے ہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ اپنی خوشیوں میں ان شہیدوں اور ان لوگوں کو یاد رکھنا چاہئے جنہوں نے اپنی زندگی میں مصائب اور دکھ جھیلے، آج ان کی قربانیوں کی بدولت ہم آزادی جیسی نعمت سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ قوم یقین رکھے کہ عمران خان کی زیر قیادت ملک ترقی کی جانب گامزن ہے، پاکستان کا مستقبل مستحکم، آزاد اور ترقی یافتہ قوم کا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بدلتی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، عمران خان کی افغانستان میں مخلوط حکومت کی تجویز مان لی جاتی تو آج افغانستان میں صورتحال مختلف ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ کابل میں تمام فریقین ایک آئین اور نظام پر متفق ہو جائیں تاکہ افغانستان میں امن آ سکے۔
ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی حکومت میں بھارتی عوام یوم سیاہ ہی منا سکتے ہیں، کووڈ کے دوران بھارت میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کی ذمہ داری نریندر مودی پر عائد ہوتی ہے۔ اس وقت جب دنیا کورونا کو شکست دینے کے قریب تھی، نریندر مودی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ڈیلٹا وائرس پوری دنیا میں پھیلا، ہمیں بھارت کے عوام سے ہمدردی ہے۔