اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی میں چیف وہپ عامر ڈوگر نے کہا ہے کہ وزیراعظم چاہتے تھے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کچھ ماہ عہدے پر رہیں۔
نجی ٹی وی کیساتھ خصوصی بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان افغان صورتحال کی وجہ سے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو رکھنا چاہتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کی باڈی لینگویج مثبت تھی اور وہ پُراعتماد تھے، وفاقی کابینہ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے بتایا کہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم اچھے پیشہ ور سپاہی ہیں۔ حکومت تمام اداروں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کاکہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کیلئے 3 سے 5 نام آئیں گے، 3 سے 5 ناموں میں سے وزیراعظم نئےڈی جی آئی ایس آئی کی منظوری دیں گے۔ وزیراعظم نےکابینہ میں کہاکہ آرمی چیف کے ساتھ مثالی تعلقات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میری کوئی انا نہیں ہے، ملک کے چیف ایگزیکٹو اور عوام کے منتخب نمائندہ ہوں اور آرمی چیف اور اس آفس کی بھی ایک عزت اوراحترام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری، آئینی اور قانونی تقاضے پورے کیے جائینگے: فواد
دوسری طرف دنیا نیوزکے پروگرام’’آن دی فرنٹ‘‘میں کامران شاہد کے سوال پر جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے ماحولیات زرتاج گل نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں موجود تھی، مجھے تو کابینہ میں ایسی کوئی بات نہیں سنائی دی، ہو سکتا کوئی اس بات کا کوئی اورمطلب نکال رہا ہو، کابینہ میں کسی کی ذات پرڈسکس نہیں ہوتی، بڑے نپے تلے الفاظ بولے جاتے ہیں، مجھے نہیں پتا انہوں نے کیا کہا لیکن کابینہ میں میرے سامنے ایسی کوئی بات نہیں ہوئی، وزیراطلاعات نے لوگوں کی دکانیں بند کردی ہیں، اتنا ہی کہا گیا جووزیراطلاعات کے الفاظ تھے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے وفاقی کابنیہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری وزیراعظم کی اتھارٹی ہے، معاملے پر مکمل اتفاق رائے موجودہے، تمام آئینی اور قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کابینہ کوڈی جی آئی ایس آئی کے حوالے سے اعتماد میں لیا، گزشتہ رات کو وزیراعظم اورآرمی چیف کی بہت طویل نشست ہوئی، جنرل باجوہ اوروزیراعظم کے آپس میں بہت ہی قریبی اوربہت ہی خوشگوارتعلقات ہیں، یہ پاکستان کی تاریخ کے ضمن میں بھی بہت اہم بات ہے، سول اورملٹری کے درمیان بہت آئیڈیل تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پربہت سارے لوگوں کی خواہشات ہیں، جن کی خواہشات ہیں ان کوبتادوں کبھی بھی وزیراعظم آفس کچھ ایسا ہرگزقدم نہیں اٹھائے گا جس سے پاکستان کی فوج کی عزت میں کمی ہو، یہ بھی بتادوں پاکستان کی فوج کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے پاکستان کے وزیراعظم آفس یا سول سیٹ اپ کی عزت میں کمی ہو، دونوں کا ایک دوسرے انتہائی قریبی رابطہ اورتعلق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سب ایک پیج پر، اہم عہدوں پر تعیناتیوں پر کوئی اختلاف نہیں: وزیراعظم عمران خان
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے لیے قانونی طریقہ اختیارکیا جائے گا، اس کے اوپربھی دونوں کا اتفاق رائے ہے، دونوں میں اتفاق رائے ہے کہ اتھارٹی وزیراعظم کی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاک فوج میں تبادلے کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ ارکان کو اعتماد میں لیا۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اہم عہدوں پر تعیناتیوں کے حوالے سے کوئی اختلاف نہیں،ہم سب ایک پیج پر ہیں، جلد معاملہ حل کر لیں گے، نوٹیفکیشن کے معاملے کو غلط رنگ نہ دیا جائے۔
یاد رہے کہ 6 اکتوبر کو لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کو ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیا گیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج میں اعلی سطحی تقرریوں اور تبادلوں کی منظوری دی تھی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو کور کمانڈر پشاور تعینات کیا گیا ہے، ایڈجوٹننٹ جنرل لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر کو کور کمانڈر گوجرانوالہ تعینات کردیا گیا ہے، جبکہ کور کمانڈر گوجرانوالہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو کوارٹر ماسٹر جنرل تعینات کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم ڈی جی آئی ایس آئی تعینات
آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید کو کور کمانڈرکراچی تعینات کر دیا گیا جبکہ لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود صدر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی تعینات کیے گئے ہیں۔ میجرجنرل عاصم ملک کی لیفٹیننٹ جنرل کےعہدے پر ترقی ہوئی ہے جس کے بعد انہیں پاک فوج کے ایڈجوٹنٹ جنرل تعینات کر دیا گیا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کون ہیں؟
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کو انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کا نیا ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) تعینات کر دیا گیا ہے۔
لیفٹننٹ جنرل ندیم انجم نے پنجاب رجمنٹ کی لائٹ اینٹی ٹینک بٹالین میں کمیشن حاصل کیا، لیفٹننٹ جنرل ندیم انجم کمانڈ، سٹاف اور انسٹرکچرل عہدوں پر فرائض سرانجام دے چکے ہیں۔
انہوں نے کمبائنڈ آرمرز سینٹر برطانیہ سے گریجویشن کی، لیفٹننٹ جنرل ندیم انجم نے کنگز کالج لندن اور این ڈی یو سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی، نئے ڈی جی آئی ایس آئی روایتی خطرات سے نمٹنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔
لیفٹننٹ جنرل ندیم انجم مغربی سرحد، لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور بلوچستان میں کمانڈ کر چکے ہیں، وہ جنوبی وزیرستان ایجنسی میں انفنٹری بریگیڈ کی کمانڈ کر چکے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم آپریشن ضرب عضب کے دوران اس وقت کے قبائلی علاقے علاقے کُرم ایجنسی اور خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو میں انفنٹری بریگیڈ کی کمانڈ کر چکے ہیں، وہ ردالفساد کے دوران آئی جی ایف سی بلوچستان بھی رہے
لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم ڈی جی آئی ایس آئی بننے سے قبل کور کمانڈر کراچی تعینات تھے، ان کے کھیلوں میں پسندیدہ باسکٹ بال اور کرکٹ ہے، وہ پی ایم اے، سٹاف کالج اور این ڈی یو میں انسٹرکٹر بھی رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ میں کمانڈنٹ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کراچی کور کے چیف آف سٹاف بھی رہے ہیں۔