اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے خلاف درخواست پر وفاق، سیکریٹری قومی اسمبلی، سیکریٹری سینٹ اور سیکریٹری قانون کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے جبکہ اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر معاونت کی ہدایت کی ہے۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے خلاف ایک شہری عبدالطیف قریشی کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ نیب آرڈیننس کی سیکشن فور میں ترمیم کی گئی، جو قوانین پہلے تھے ان میں ترمیم کر کے بڑی کلاس کو اس میں سے نکال دیا گیا، آرڈیننس جاری کر کے کرپشن کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کی گئی۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ چیئرمین کی تعیناتی کے طریقے کار کو بھی تبدیل کر دیا گیا، اگر ان اداروں کی کرپشن کو نکال دیا جائے تو پھر تو چپڑاسی ہی بچ جاتا ہے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔