وزیراعظم عمران خان کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات

Published On 25 October,2021 10:31 pm

ریاض: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان اہم ملاقات ہوئی ہے۔

وزیراعظم آفس کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ملاقات کے دوران دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات مڈل ایسٹ گرین انیشیٹو کانفرنس کی سائیڈ لائن پر ہوئی۔

وزیراعظم عمران خان کا گرمجوشی سے استقبال

اس سے قبل  سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں گرین سعودی عرب فورم اور گرین مشرق وسطیٰ سربراہ کانفرنس شروع ہو گئی ہے۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کانفرنس میں شریک سربراہوں اور عالمی شخصیات کا خیر مقدم کیا۔ دونوں پروگراموں میں برادر اور دوست ممالک کے وزرائے اعظم، صدور، بڑی عالمی کمپنیوں کے ایگزیکٹیوز، چیئرمین، عالمی تنظیموں کے سربراہان، بین الاقوامی شخصیات، سکالرز، اور سول سوسائٹی کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔

اسی دوران وزیراعظم عمران خان مڈل ایسٹ گرین انیشیٹوسربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔

محمد بن سلمان کا خطاب 

سربراہ اجلاس سے اپنے افتتاحی خطاب میں ولی عہد محمد بن سلمان نے اعلان کیا کہ سعودی عرب کاربن معیشت کی معاونت کے لیے فنڈ متعارف کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

انہوں نے مستقبل میں سربراہ اجلاس کے کام میں معاونت کے لیے ایک غیر منافع بخش تنظیم کے طور پر گرین انیشی ایٹوفاؤنڈیشن (سبزاقدام فاؤنڈیشن) کے قیام کے منصوبہ کا بھی اعلان کیا۔

ولی عہد نے 39 ارب سعودی ریال (ایک ارب ڈالر) کی مالیت سے تحفظ ماحول کے دو اقدامات کا بھی اعلان کیا۔ان کے لیے سعودی عرب 15 فی صد رقوم مہیا کرے گا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ کاربن کی سرکلرمعیشت کے تصور، موسمیاتی تبدیلیوں کےعلاقائی مرکز، کاربن پر قابوپانے،اس کے استعمال اورذخیرہ اندوزی کے لیے علاقائی کمیونٹی، علاقائی طوفانوں کے پیشگی انتباہی مرکز، ماہی گیری کی پائیدارترقی کے لیے ایک علاقائی مرکزاورعلاقائی کلاؤڈ سیڈنگ پروگرام کے قیام کے تصور کو عملی جامہ پہنانے کی غرض سے ایک پلیٹ فارم مہیا کرے گا۔

ماحولیاتی مسائل کو سنجیدہ نہ لیا گیا تو خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے: وزیراعظم

خیال رہے کہ سعودی عرب میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے سمٹ کے انعقاد پرمبارکباد دیتا ہوں۔ دنیا کے 10 فیصد ملک 80 فیصد ماحولیاتی تبدیلیوں کے ذمہ دار ہیں۔ پاکستان کے 10بلین ٹری منصوبے کا مقصد قدرتی طریقے سے ماحولیاتی چیلنجزپرقابوپانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئلے سے توانائی پیدا کرنے کا کوئی نیا منصوبہ شروع نہیں کیا جائے گا۔ 2030ء تک پاکستان 60 فیصد قابل تجدیدتوانائی ذرائع پرمنتقل کردیا جائے گا۔ حکومت ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ ماحولیات کے تحفظ کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 2023ء تک ایک ارب مینگروز کے درخت لگائے جائیں گے، مینگروز کے درخت سب سے زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو ماحولیاتی تحفظ کے لیے 44 فیصد سرمایہ کاری کررہا ہے۔ ماحول کے تحفظ کے لیے ہزاروں افراد کوروزگارکے مواقع فراہم کیے گئے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی مسائل کو سنجیدہ نہ لیا گیا تو خطرناک نتائج کا سامنا کرناپڑ سکتا ہے، ماحولیاتی مسائل سے انسانوں کوسب سے بڑے چیلنجزدرپیش ہیں، عالمی حدت میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے، آج دنیا کے مختلف علاقوں میں قدرتی آفات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی بحرین کے ولی عہد کے ساتھ ملاقات

دوسری طرف وزیراعظم عمران خان کی بحرین کے ولی عہد اور وزیراعظم سے ملاقات مڈل ایسٹ گرین اینی شیٹو کانفرنس کی سائیڈ لائن پر ہوئی۔ ملاقات میں فریقین نے دونوں برادر ملکوں کے درمیان باہمی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔

ملاقات میں دونوں وزرائے اعظم نےمختلف شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے شاہی شہزادہ سلمان بن حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ بحرین کے ساتھ پاکستان کے تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں۔ افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کے لئے عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے۔ پرامن و استحکام افغانستان پاکستان سمیت پورے خطے کے لئے اہم ہے ۔ افغان عوام کی مدد کے لئے منجمد اثاثے بھی فوری طور پر بحال کئے جائیں۔

اس موقع پر شہزاہ سلمان بن حمد نے کہا کہ بحرین پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔

Advertisement