اسلام آباد: (دنیا نیوز) بلاول بھٹو نے انتخابی اصلاحات کی منظوری پر عدالت جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ متنازعہ قانون سازی ہوئی تو آج سے ہی اگلا الیکشن نہیں مانتے، پوری طرح الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت زبردستی بل پاس کرانا چاہتی ہے، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ووٹ کیلیفورنیا سے کاسٹ ہو اور سبی سے نکلے، آپ مشترکہ اجلاس سے عوام کے ووٹ پر ڈاکا مار رہے ہیں، حکومت کی بدنیتی پر مبنی کوشش ہے کہ وہ کلبھوشن یادیو کو این آر او دے، پی ٹی آئی ایم ایف کا بوجھ عام آدمی اٹھا رہا ہے۔
بلاول بھٹو نے ای وی ایم کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین کیخلاف عدالت جائیں گے، ہم بھی اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا چاہتے ہیں، ہماری اپیل تھی آزاد کشمیر الیکشن کی طرز پر تارکین وطن کو ووٹ کا حق دیا جائے، آپ نے بھارتی جاسوس کو رات کے اندھیرے میں آرڈیننس کے تحت این آر او دیا، پٹرول اور گیس کی قیمت کم کریں، ہم آپ کا ساتھ دیں گے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ عام پاکستانی آپ کی غلط معاشی پالیسیوں کی وجہ سے مشکل میں ہے، پاکستان کے اسٹیٹ بینک کو پارلیمان اور عدالتی نظام کو جوابدہ ہونا چاہیے، آپ قانون سازی کرنے کی کوشش کر رہے ہو کہ اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کو جوابدہ ہوگا، ہم اسٹیٹ بینک کے معاملے پر بھی عدالت کا رخ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ متنازعہ مردم شماری سندھ، بلوچستان کے حق پر ڈاکا ہے، بہت ضروری ہے اس ہاؤس میں مردم شماری پر سنجیدہ بحث ہو۔