لاہور:(دنیا نیوز)پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام کے معاملے پر تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق میں بریک تھرو ہوگیا اور دونوں اتحادیوں میں معاملات طے پا گئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ (ق) میں مشاورت سے بلدیاتی نظام کا نیا سیٹ اپ طے پا گیا ہے جس کے مطابق پنجاب میں 11میٹرو پولٹین کارپوریشنز ہوں گی ،9ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پر میٹرو پولٹین کارپوریشنز ہوں گی۔
گجرات اور سیالکوٹ میں بھی میٹرو پولیٹن کارپوریشنز ہوں گی ،میٹرو پولیٹن میں لارڈ میئر ہوگا ،پنجاب کے باقی 25اضلاع میں ڈسٹرکٹ کونسلز ہوں گی ،ڈسٹرکٹ کونسلز کے سربراہ ڈسٹرکٹ میئر ہوں گے جبکہ نچلی سطح پر نیبر ہڈ اور ویلیج کونسل ہوں گی۔
تحصیل کونسلز اور میونسپل کارپوریشنز نہیں ہوں گی،میونسپل کمیٹیز اور ٹاؤن کمیٹیاں بھی نہیں ہوں گی، بلدیاتی نظام کے دوسرے سیٹ اپ ختم کر دیئے گئے ہیں اورصرف میٹرو پولیٹن، ڈسٹرکٹ کونسل،ویلیج کونسل اور نیبر ہڈ کونسل ہوں گی۔
قبل ازیں پنجاب میں بلدیاتی ایکٹ پر مسلم لیگ ق کے تحفظات کے معاملے پر چار دن گزر جانے کے باوجود ڈیڈ لاک ختم نہ ہوسکے تھے۔
وفاقی وزرا نے مسلم لیگ ق کےتحفظات اورتجاویز وزیراعظم کو پہنچادیں ،سیکرٹری بلدیات کی دو بار قائم مقام گورنرپنجاب سے ملاقاتیں ہوچکی ہیں جبکہ وزیراعلیٰ کی زیرصدارت ڈیڈلاک کے خاتمے کے لئے بھی دواجلاس ہوچکے تھے۔
ویڈیو لنک پر اتحادی قیادت ،وفاق اورپنجاب کی سطح پر میٹنگ بھی ہوچکی ہے، مسلم لیگ ق بلدیاتی اداروں میں دیہی نمائندگی بڑھانے کے لئے کوشاں ہے اورمسلم لیگ ق تحصیل کونسل کے نظام کو بلدیاتی ایکٹ کاحصہ بنانا چاہتی تھی۔
مسلم لیگ ق نے سیمی اربن نمائندگی زیادہ ہونے پر تحفظات کااظہار کیا اور باضابطہ حکومت پنجاب کو اپنی تجاویز دے چکی ہے جبکہ بلدیاتی ایکٹ پر حکومت پنجاب اور مسلم لیگ ق کے مذاکرات کے کئی دور کامیاب نہ ہوسکے تھے۔