لاہور:(دنیا نیوز)پنجاب میں بلدیاتی قانون سازی مشکلات کا شکار ہو گئی اور قائم مقام گورنرچودھری پرویز الہیٰ نے آرڈیننس پر دستخط کے بجائے نئی تجاویز دے دیں۔
مسلم لیگ ق نے تحصیل کونسلز کو دوبارہ بلدیاتی نظام کا حصہ بنانے کا مطالبہ کردیااور بلدیاتی اداروں میں میئر اور ضلع کونسل چیئرمین کے لیے تعلیمی قابلیت کی شرط رکھنے کی بھی تجویز دے دی ہے جبکہ قائم مقام گورنر پنجاب چودھری پرویز الہٰی سے سیکرٹری بلدیات نور الامین مینگل نے ملاقات کی اورپنجاب کابینہ کے پاس کردہ لوکل باڈی ایکٹ 2021 بارے بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ نئے بلدیاتی نظام میں دیہی سطح پر ویلیج کونسل اور ضلع کونسل کا نظام تجویز کیا گیا ہے جبکہ چودھری پرویز الہٰی نے ویلیج کونسل اور ضلع کونسل کے ساتھ تحصیل کونسل کا نظام لانے کی تجویز دے دی ہے۔
تجاویز میں کہا گیا ہے کہ ضلع کونسل چئیرمین اور میئر کے لئے تعلیمی قابلیت ہونی چاہیے جبکہ الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کو نئے ایکٹ بارے تیس نومبر کی ڈیڈلائن دے رکھی ہے ۔
الیکشن کمیشن نے یکم دسمبر سے حد بندی کے عمل کا آغاز کرنا ہے ،قائم مقام گورنر کی تجاویز کے بعد حکومت پنجاب ایک بار پھر مشکلات کا شکار ہوگئی ہے اورمحکمہ بلدیات نے قائم مقام گورنر کی تجاویز سے وزیر اعلیٰ پنجاب کو آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر بلدیات میاں محمود الرشید اور سیکرٹری بلدیات نور الامین مینگل وزیر اعلیٰ کو نئی صورت حال پر بریف کریں گے اوروزیر اعلیٰ نئی صورت حال کی روشی میں بلدیاتی ایکٹ کی حتمی تجاویز کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔