راولپنڈی: (دنیا نیوز) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کاقتل قابل مذمت اورشرمناک ہے
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق سپہ سالار نے کہا کہ سیالکوٹ میں ہجوم کے ہاتھوں سری لنکن شہری کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کو شرمناک قرار دیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کہاکہ اس طرح کے ماورائے عدالت واقعات کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے سول انتظامیہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی تاہم اس گھناؤنے جرم میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے ۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سیالکوٹ واقعے میں ملوث تمام ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔
The horrific vigilante attack on factory in Sialkot & the burning alive of Sri Lankan manager is a day of shame for Pakistan. I am overseeing the investigations & let there be no mistake all those responsible will be punished with full severity of the law. Arrests are in progress
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 3, 2021
ماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ سیالکوٹ میں فیکٹری میں ہجوم کی طرف سے سری لنکن منیجر کو حملے کے دوران زندہ جلانا پاکستان کے لیے باعث شرم ہے۔ میں اس واقعے کی تحقیقات کی نگرانی کر رہا ہوں۔
انہوں نے ہدایت کرتے ہوئے لکھا کہ کوئی غلطی نہ ہونے دیں، تمام ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔ واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاریاں جاری ہیں۔
ٹویٹر پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے لکھا کہ سیالکوٹ واقعے کے بعد میں وزیر اعظم اور حکومت پاکستان کی جانب سے کیے گئے فوری اقدام کو سراہتا ہوں۔ یہ واقعہ یقیناً بہت افسوسناک اور شرمناک ہے۔ یہ واقعہ کسی بھی طرح سے مذہبی نہیں۔ اسلام ایسا مذہب ہے جس میں پر تشدد رویے کی بجائے امن اور انصاف کا پرچار کیا جاتا ہے۔
I appreciate the prompt action taken by the Prime Minister and Government of Pakistan. The Sialkot incident is definitely very sad & shameful, and not religious in any way whatsoever. Islam is a religion that established cannons of deliberative justice rather than mob lynchings. pic.twitter.com/QF6jLToZkg
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) December 3, 2021
دوسری طرف وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ٹویٹر پر لکھا کہ سیالکوٹ واقعہ بہت دلخراش ہے؛ قابل مذمت ہے۔ وفاقی حکومتی ادارے واقعے کی تحقیقات میں پنجاب حکومت کی معاونت کررہے ہیں۔ نیشنل کرائیسس سیل واقعے کے محرکات کا جائزہ لے رہا ہے۔ واقعے میں ملوث افراد کو قانون کی عدالت میں لائینگے۔ مذہب کے نام پر انتہا پسندی کے واقعات کو روکنے کے لئے پورے معاشرے کو ملکر کام کرنا ہوگا۔
سیالکوٹ واقعہ بہت دلخراش ہے؛ قابل مذمت ہے۔
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) December 3, 2021
وفاقی حکومتی ادارے واقعے کی تحقیقات میں پنجاب حکومت کی معاونت کررہے ہیں۔
نیشنل کرائیسس سیل واقعے کے محرکات کا جائزہ لے رہا ہے۔
واقعے میں ملوث افراد کو قانون کی عدالت میں لائینگے۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی علامہ طاہر اشرفی اور آئی جی پنجاب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سری لنکن شہری کا حادثہ بہت افسوسناک ہے، 50 افراد کو حراست میں لے لیاگیاہے، سی سی ٹی وی فوٹیج سے لوگوں کی شناخت کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، واقعہ میں ملوث افرادکےخلاف کارروائی ہو گی۔
علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ سیالکوٹ میں پیش آنے والے واقعے میں سری لنکن منیجر کے قتل کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان علما کونسل سری لنکن منیجرکے قتل کی بھرپورمذمت کرتی ہے۔ مجرمان کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ سری لنکن منیجرپر حملہ کرنے والوں نے اس قانون کی بھی توہین کی ہے۔ سیالکوٹ میں سری لنکن منیجرکو قتل کرنے والوں کا عمل غیراسلامی اور غیرانسانی ہے۔
قبل ازیں سیالکوٹ میں فیکٹری ملازمین نے غیر ملکی منیجر کو تشدد کرکے ہلاک کردیا تھا ،واقعہ کے بعد وزیراعلٰی پنجاب نے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیاتھا ۔
پولیس کے مطابق واقعہ سیالکوٹ کے علاقے وزیر آباد روڈ پر پیش آیا ۔ ملازمین نے فیکٹری میں توڑ پھوڑ بھی کی اور سڑک پر بلاک کردی، پولیس کےمطابق مشتعل افراد سے مذاکرات کے بعد وزیر آباد روڈ پر ٹریفک بحال کردی گئی تھی۔