برطرف سرکاری ملازمین کیس میں آرڈیننس اور ایکٹ کے تحت بحال ملازمین کی فہرستیں طلب

Published On 08 December,2021 03:45 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے برطرف سرکاری ملازمین بحالی کیس میں آرڈیننس اور ایکٹ کے تحت بحال ملازمین کی فہرستیں طلب کر لی ہیں۔سولہ ہزار برطرف سرکاری ملازمین کی بحالی کے کیس کی سماعت

جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے خلاف گیارہ برس بعد برطرف ملازمین کو بحال کیا گیا ۔ کیا پارلیمنٹ عدالتی فیصلے کے خلاف قانون سازی کر سکتی ہے ؟

برطرف ملازمین کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ عوام کی سنوائی سیاستدان کرتے ہیں جج نہیں ۔ پارلیمنٹ کا کام عوام کی نبض پہچان کر قانون سازی کرنا ہے ۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے عدلیہ کی آزادی پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی گئی ۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے، وہ ایسا کر سکتی ہے ۔ روزگار بنیادی حق ہے کوئی کسی سے روزگار نہیں چھین سکتا۔ ہم نے تو جج بھی بحال کیے۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ ایکٹ اور آرڈیننس سے بحال ہونے والے افراد الگ ہیں ۔ عدالت نے اٹارنی جنرل سے آرڈیننس اور ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت بحال ملازمین کی فہرستیں طلب کرتے ہوئے سماعت کل ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کر دی۔ عدالت میں کل آرڈیننس کے تحت بحال ہونے والے ملازمین کے وکلاء دلائل دیں گے۔