عدالتی فیصلوں کو عدلیہ کا رحجان قرار دینا مناسب نہیں: چیف جسٹس

Published On 04 December,2021 04:34 pm

لاہور: (دنیا نیوز) چیف جسٹس آف پاکساتن جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ عدالتیں آزاد ہیں اور آزاد رہیں گی، عدالتی فیصلوں کو عدلیہ کا رحجان قرار دینا مناسب نہیں، ماتحت عدالتوں کا برا حال ہے، حکومت کو توجہ دینے کی ضرور ت ہے۔

پنجاب بار کونسل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ پنجاب بار کونسل کے اقدامات کو سراہتاہوں، وکلا برادری کا کام ججز کی معاونت کرنا ہے، جب تک اقدامات نہیں ہوں گے حالات بہتر نہیں ہوں گے، وکیل کو معلوم ہونا چاہیے عدالت میں کیسے پیش ہونا ہے، وکلا کو ججز کے ساتھ غیر مناسب رویہ اختیار نہیں کرنا چاہیے، وکلا کا عدالتوں میں کام دلائل دینا اور بحث کرنا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وکلا کی تربیت میں بار کونسلز اہم کردار ادا کر سکتی ہیں، بار کونسلز کو وکلا کی تربیت ضرور کرنی چاہیئے، وکلاعدالتوں میں چلے جاتے ہیں لیکن انہیں پتہ نہیں ہوتا کہ کیا کرنا ہے، وکلا اور ججز کا چولی دامن کا ساتھ ہے، وکلا اور ججز ایک دوسرے کیخلاف نہیں جا سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ حالات کی بہتری کیلئے کچھ اقدامات اٹھانے ہوں گے، وکلا اپنا کام کرنے کے بجائے ججز کیساتھ بدتمیزی کرتےہیں۔
 

Advertisement