لاہور: (دنیا نیوز) شوگر کاروبار کے ذریعے منی لانڈرنگ کے الزمات پر پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا تحریری جواب سامنے آگیا۔
اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کا فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی کو دو صفحات پر مشتمل جواب سامنے آگیا، ایف آئی اے حکام کے مطابق شہباز شریف تسلی بخش جواب نہ دے سکے اور ہرسوال پر مناسب وقت اور لیگل ٹیم سے مشاورت کے لیے وقت مانگتے رہے۔
ایف آئی اے نے شہاز شریف سے رمضان شوگر مل، العریبہ شوگر مل کے ذریعے 25 ارب منی لانڈرنگ سے متعلق پوچھا، انہوں نے جواب دیا کہ ایف آئی اے نے من گھڑت اور بے بنیاد الزامات لگائے،جو الزمات ایف آئی اے لگا رہی ہے اس پر نیب احتساب عدالت میں ریفرنس فائل کر چکا ہے۔ رمضان شوگر مل کا نہ تو ڈائریکٹر/شیئر ہولڈر ہوں نہ کبھی کوئی تنخواہ یا منافع حاصل کیا ہے۔
ایف آئی اے نے پوچھا کہ وزیر اعلی ہاؤس ماڈل ٹاون سے آپ کی سبز رنگ کی لینڈ کروزر میں بھاری رقوم کی ترسیل ہوئی، سلمان شہباز کی ہدایت پر وزیر اعلی کیمپ آفس اور گاڑی منی لانڈرنگ کےلیے استعمال کیا گیا۔
اس پر جواب دیتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ میں اپنی لیگل ٹیم کی مشاورت سے اس سوال کا جواب دے سکتا ہوں، غیر ملکی اثاثوں، کمپنیوں، جائیدادوں، سرمایہ کاری یا اکاؤنٹس کی تفصیلات اور منی لانڈرنگ سے متعلق سوالات کے جواب میں وقت مانگا۔
شہباز شریف نے ایف آئی اے کو کہا کہ میں فخر سے بتانا چاہتا ہوں کہ دس سال عوام کا نوکر بن کر کام کیا،میں نے اور میری ٹیم نے انتھک محنت کے ساتھ عوام کے اربوں روپے بچائے، اپنے دور حکومت مین جنتے بھی کام کیے قانون اور پیرا رولز کے مطابق کیے۔
شہباز شریف کے خلاف چالان بھی عدالت میں جمع کروایا دیا گیا ہے۔