کراچی: (دنیا نیوز) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے سندھ حکومت کی جانب سے مسلسل غیرآئینی اقدامات اور وزیر اعلی کی تقریرکے معاملے پر صدرمملکت اور وزیر اعظم پاکستان کو خط لکھ دیا۔
حلیم عادل شیخ کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہنا تھا کہ پی پی پی کی سندھ حکومت آئین پاکستان کی خلاف ورزیاں کر رہی ہے، مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی فلور پر انتہائی غیرذمہ دارانہ اور قابل اعتراض اندازمیں بات کی، تقریر کسی صوبے کے چیف ایگزیکٹو کے عہدے کے مطابق نہیں، سندھ حکومت اسمبلی میں اپنی اکثریت کا غلط استعمال کرکے غیر آئینی اقدامات کر رہی ہے، پہلے بھی آؤٹ ٹرن پروموشن وغیرہ سے متعلق تین بل منظور کیے گئے۔ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 میں نئی ترامیم آئین کے آرٹیکل 140A سے متصادم ہے، سندھ اسمبلی میں تمام اپوزیشن جماعتوں سمیت سندھ کی عوام نے ایکٹ کو پر مسترد کیا ہے، سندھ حکومت نے مذکورہ بل کو دوبارہ ایوان کے فلور پر پیش کیا، اسے بغیر کسی بحث کے اور قائمہ کمیٹی سے رجوع کیے دوبارہ پاس کروا دیا۔
حلیم عادل شیخ نے مزید لکھا کہ سندھ حکومت کا آمرانہ رویہ ملک میں جاری جمہوری نظام کے لیے نقصان دہ ہے۔ سندھ اسمبلی میں وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی تقریر کے دوران غیر جمہوری الفاظ کا استعمال کیا ،اپوزیشن کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا تم لوگ اقلیت میں ہو، پیپلزپارٹی پاکستان کے لیے سکیورٹی رسک بن چکی ہے، وفاقی حکومت اس تشویشناک صورتحال کا فوری نوٹس لے۔