اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نتائج پر عدم اعتماد کرتے ہوئے میرٹ کے برعکس خاندانوں میں ٹکٹ دیے جانے کی شکایات پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں میرٹ کے برعکس خاندانوں میں ٹکٹ دیے جانے کی شکایات پر عمران خان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تحریک انصاف کی تمام تنظیموں کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ملک میں 100 سے 1200 ٹکٹ دیے جاتے ہیں اور پی ٹی آئی کے سوا کسی اور جماعت کی یہ حیثیت ہی نہیں ہے وہ اتنے ٹکٹ دے سکے یا اتنے لوگ کھڑے کر سکے، پی پی صرف اندرون سندھ اور مسلم لیگ(ن) پنجاب کی پارٹی ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی گرتی ہے یا تحریک انصاف کی سیاست متاثر ہوتی ہے تو دراصل پاکستان کی سیاست متاثر ہوتی ہے اور پھر آپ پارٹیوں کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں بانٹ دیں گے۔ وفاقی جماعت کو کسی بھی طور پر کمزور تصور نہیں کیا جا سکتا اور ہم بحیثیت اراکین تحریک انصاف یہ ذمے داری عائد ہوتی ہے ہم ذمے داری کو آسان نہ لیں اور اس کو قومی فریضہ سمجھتے ہوئے انجام دیں گے۔
فواد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی کا جو سینئر اجلاس ہوا ہے اس میں خیبرپختونخوا کے حالیہ انتخابات کی بنیاد پر وزیراعلیٰ محمود خان، پرویز خٹک اور دیگر اکابرین سے بات چیت کی اور اس میں دیگر ملکی قیادت بھی شریک ہوئی۔ وزیراعظم نے خیبر پختونخوا میں پارٹی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے حالانکہ ولیج کونسل کے انتخابات میں تحریک انصاف خیبر پختونخوا کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ صوبے میں جس طرح سے ٹکٹ ایوارڈ ہوئے وہ مایوس کن ہے، پی ٹی آئی خاندانی سیاست والی جماعت نہیں ہے، جہاں پر کسی کا میرٹ ہر ٹکٹ بنتا ہے وہ دینا چاہیے لیکن اگر زبردستی پیپلز پارٹی یا مسلم لیگ(ن) کا کلچر پی ٹی آئی میں آ گیا تو پھر ہم میں اور ان میں کوئی فرق نہیں رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے میرٹ کے برعکس خاندانوں میں ٹکٹ دیے جانے کی شکایات پر برہمی کا اظہار کیا اور تنظیم کی کمزوریوں پر بھی گفتگو ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک کے چیف آرگنائزرز سمیت تمام عہدیداروں کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے اور ایک نئی آئینی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں پارٹی کی تمام بڑی قیادت شامل ہو گی۔ یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ اگر کسی رشتے دار کو ٹکٹ کا معاملہ ہو گا تو مقامی قیادت اس کا فیصلہ نہیں کرے گی بلکہ وفاق میں ایک خصوصی کمیٹی بنائی جائے گی اور وہ یہ فیصلہ کریں گے کہ ٹکٹ دینا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی مرکزی قیادت سمیت پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت پر مبنی کمیٹی نئے آئین پر اپنا کام کررہی ہے اور یہی کمیٹی نئی تنظیم کا نیا ڈھانچہ بھی متعارف کرائے گی ۔