اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی میں ہمارے فیصلہ سازوں نے کبھی عام لوگوں کے بارے میں نہیں سوچا، 70سال سے فیصلوں کا محور ایک طبقے تک محدور رہا اور اسی مائنڈ سیٹ نے ملک کو بڑا نقصان پہنچایا۔ عام آدمی اور کم آمدن والے تنخواہ دار طبقہ کو پہلی مرتبہ اپنا گھر بنانے کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔
میرا پاکستان میرا گھر ہاوسنگ سکیم کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری ترقی کبھی انکلوسیو نہیں رہی جس کے باعث ایک چھوٹا ساطبقہ امیر ہوگیا جبکہ عام لوگوں وہی کے وہی رہ گئے۔ ملک میں ساری اچھی نوکریاں ایک چھوٹے طبقے انگلش میڈیم کےلیے ہیں مگر کبھی کسی نے نہیں سوچا کہ نصاب تعلیم ایک ہونا چاہئے جو ساری دنیا میں ہوتا ہے۔ 70 سال میں پہلی دفعہ ہم نے ایک نصاب بنایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ہسپتال پہلے بہتر ہوتے تھے مگر آہستہ آہستہ نجی ہسپتالوں کا علاج بہتر ہوتا گیا اور سرکاری ہسپتالوں کا معیار گرتا گیا اور اس کی وجہ یہ ہے ملک کا فیصلہ ساز طبقہ یا تو نجی ہسپتالوں میں علاج کرتے ہیں یا بیرون ملک جاتے ہیں۔ ہمارے فیصلہ سازوں کی سوچ صرف ایلیٹ کلاس تک محدود ہوتی ہے مگر مجھے خوشی ہے کہ آج ہم اس راستے پر جارہے ہیں جو بہت پہلے ہوجانا چاہئے تھا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں سے خصوصی لگاؤ ہے، اوورسیز پاکستانیوں کا خواب ہوتاہے کہ پیسہ کما کر گھر بنایا جائے اور یہ منصوبہ ان لوگوں کےلیے معاون ثابت ہوگا۔ سب جانتے ہیں کہ تنخواہ دار افراد کم وسائل میں اپنا گھر نہیں بناسکتے مگر کبھی ان کے بارے میں کسی نے نہیں سوچا۔ لوگ وہی قسطیں دیں گے جو وہ کرایہ کے مد میں ادا کرتے ہیں، منصوبہ سے کنسٹرکشن سیکٹر میں تیزی آنے سے معیشت میں بہتری آئیگی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ چین 30 سال میں سپرطاقت اسلیے بنا کیونکہ انہوں نے اپنے نچلے طبقے کو اوپراٹھایا ہے ، جب آپ امیر اور غریب کا فرقی کریں گے تو کوئی بھی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ عام آدمی بینکوں میں جانے سے ڈرتا ہے کیونکہ ہمارا سسٹم ان کو اکاموڈیٹ نہیں کرتا مگر بہت کم عرصے میں لوگوں کےلیے حالات سازگار بنانے پر میں بینکوں کو حراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
غریب افراد کو سہارا دینا ویژن ہے ،رضا باقر
گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ حکومت کی معاشی ٹیم خصوصاً سٹیٹ بینک آف پاکستان کی کوشش ہے کہ ایک ایسی نظام لائی جائے جو غریب لوگوں کےلیے آسانیاں پیدا کریں۔
اسلام آباد میں میرا پاکستان میرا گھر ہاوسنگ سکیم کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رضا باقر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے معاشی حوالے سے ٹیم کو ایک پلان دیا تھا، گھروں کی تعمیر کامنصوبہ بھی اسی پلان میں شامل تھا اور اس منصوبے میں اسٹیٹ بینک نے قرض فراہمی میں اہم کردار اداکیا۔ مارک اپ سبسڈی کے تحت غریبوں کواپنا گھر بنانے میں آسانی ہوگی۔ جن لوگوں کا بھی اپنا گھر بنانے کا خواب ہوں وہ اپنے کسی بھی قریبی بینک برانچ سے اس منصوبہ کے بارے میں دریافت کرے اور کسی بھی مشکل کی صورت میں ہیلپ لائن 03337786786 پر بھی رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بینکوں نے گھروں کی تعمیر کے لیے 109ارب کی مںظوری دی ہے، بینکوں کو کل 260ارب قرض کی درخواستیں آئیں تھیں۔ 27 لاکھ کے قرض پر قسط کی رقم 19ہزار کے لگ بھگ ہے۔