لاہور: (روزنامہ دنیا) ریلوے انتظامیہ رولنگ سٹاک کی مینٹی ننس کو بھی یقینی نہ بنا سکی۔
رولنگ سٹاک کی مینٹی ننس پر عدم توجہ ہونے کے باعث ایک ماہ میں 26 ٹرینوں کے دوران سفر انجن اور 93 سے زائد کوچز خراب ہوئیں، ریلوے انتظامیہ کی انفراسٹرکچرورولنگ سٹاک کی مینٹی ننس پر عدم توجہ اور شعبہ جاتی کوآرڈینیشن کے فقدان کے باعث مہینوں سے متاثرہ شیڈول دھند میں مزید متاثر ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق بروقت آمدورفت کی شرح صرف57 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ریلوے میں موجود 1718 مسافر کوچوں میں سے 38.3 فیصد 658 کوچیں خراب پڑی ہیں، نومبرمیں ٹریک، کوچوں و لوکو موٹوزکی خرابی اورحادثات کے باعث ٹرین آپریشن کے 1519گھنٹے ضائع ہوئے ۔
نومبر کے دوران ریلوے ٹریک خرابی کے باعث328 گھنٹے ضائع ہوئے ،مینڈوان مینڈ لیول کراسنگز سمیت دیگر گیٹس پر69 گھنٹے ضائع ہوئے ،دوران سفر لوکوموٹوز فیل ہونے کے باعث67 گھنٹے ،کوچز کی خرابی کے باعث 52گھنٹے ضائع ہوئے۔
کمپیوٹربیسڈ انٹر لاکنگ سگنل سسٹم کے باعث131 گھنٹے ،سگنل خرابی کے باعث95 گھنٹے ضائع ہوئے، کراسنگز پر67 گھنٹے ،حادثات کے باعث 81گھنٹے ،موسمی حالات اور دھند کے باعث48 گھنٹے ٹرین آپریشن متاثر رہا۔