لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی دارالحکومت لاہور کے مشہور علاقے انارکلی بازار میں بم دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہوئے۔ جاں بحق ہونےوالوں میں 9 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔
لاہور کےعلاقے لوہاری گیٹ پر دکانوں کے قریب دھماکا ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی جب کہ دھماکے سے متعدد عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور قریب کھڑی موٹرسائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیاں شروع کردیں، دھماکے کی جگہ کو شامیانے لگا کر سیل کردیا گیا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ زخمیوں میں سے 3 خواتین سمیت 22 افراد کی حالت بہتر ہے جبکہ 4 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔ ایک فرد کو جب ہسپتال لایا گیا تو وہ پہلے ہی چل بسا تھا جبکہ ایک زخمی کی موت ہسپتال میں ہوئی ہے۔
دو افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے کی جبکہ تیسرے شہری کا دورانِ علاج میو ہسپتال میں انتقال ہوا۔
لاہور پولیس کے ترجمان رانا عارف نے تصدیق کی کہ بم ایک موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ دھماکے کے نتیجے میں آس پاس کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ موٹر سائیکلز میں آگ لگ گئی۔
سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ پولیس اور ریسکیو 1122 کی ٹیمیں دھماکے کی جگہ پر موجود ہیں۔ فرانزک ذرائع کے مطابق دھماکا ٹائم ڈیوائس سے کیا گیا۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں ڈیڑھ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، بارودی مواد لفافے میں چھپا کر موٹر سائیکلوں کے قریب رکھا گیا تھا۔ ضلعی انتظامیہ کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق لاہور دھماکے کا وقت ایک بج کر 44 منٹ ریکارڈ کیا گیا، دھماکے میں ایک بلڈنگ منہدم جبکہ 8 موٹر سائیکلیں تباہ ہوئیں، دھماکے کے بعد 40 افراد کو ریسکیو کیا گیا۔
اس افسوسناک واقعے میں تین افراد زندگی کی بازی ہار گئے، آیئے ان کے بارے میں بتاتے ہیں یہ کون تھے؟
9 سالہ ابصار کا تعلق کراچی سے نکلا
دھماکے میں جاں بحق ہونے والے ابصار کا تعلق کراچی کے علاقے کورنگی سے نکلا، 9 سالہ ابصار کے والدین مظفرآباد کے رہائشی ہیں۔
لواحقین کا کہنا تھا کہ ابصار کراچی میں اپنے ماموں سلمان کے ہمراہ رہتا تھا،دھماکے میں مقتول بچے کے ماموں سلمان بھی زخمی ہوئے، زخمی سلمان نے اپنے بھانجے ابصار کو گود لیا ہوا تھا، زخمی سلمان سالی کی شادی کی تقریب میں فیملی کے ہمراہ مظفرآباد گئے تھے،مظفر آباد سے سلمان بہن کے بیٹے ابصار کو کراچی واپس لیکر آرہے تھا ، شادی کے بعد واپسی پر لاہور ایک دن کے لیئے گھومنے رکے تھے، ابصار کی نماز جنازہ مظفر آباد میں ادا کی جائے گی۔
رمضان کا تعلق فیروز والا سے
دھماکے میں جاں بحق ہونے والے محمد رمضان کا تعلق شیخوپورہ کی تحصیل فیروز والا سے تھا، جاں بحق کے بعد محمد رمضان کے گھر قیامت صغریٰ کا منظر پیش کرنے لگا۔
ورثاء کے مطابق رمضان نے 1 ماہ قبل ہی پٹھورے والی دوکان میں ملازمت شروع کی تھی، رمضان 2 دن کی چھٹی کے بعد اج ہی گھرسے گیا تھا، مقتول کے سوگواران میں 5 بہنیں، دو بھائی 4 سالہ بچی اور بیگم ہے۔
یاسر کا تعلق رحیم یار خان سے
15 سالہ یاسر کا تعلق رحیم یار خان کی تحصیل خان پور سے ہے۔ یاسر کے والد اللہ دتہ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 15 سالہ یاسر مزدوری پر ہینڈ بیگ بناتا تھا۔
یاسر چک 21 پی کا رہائشی ہے۔ یاسر کے 4 بھائی اور ایک بہن ہے۔ اسی علاقے کے 2 درجن سے زائد افراد یاسر کے ساتھ بیگ بنانے کا کام کرتے ہیں۔ یاسر دھماکے کے وقت کھانے پینے کی اشیاء لینے گیا تھا۔