کراچی: (دنیا نیوز) زبان بندی کے لئے وفاقی حکومت کے ترمیمی آرڈیننس پر ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ پیکا آرڈیننس کیخلاف کراچی کے وکلا بھی سراپا احتجاج ہیں۔
وفاقی حکومت کا فیک نیوز کو آڑ بنا کر پیکا ترمیمی آرڈیننس جاری کرنے کے معاملے پر صحافی، سول سوسائٹی، اور صحافتی ادارے سراپا احتجاج ہیں۔ وکلا برادری نے بھی ترمیمی آرڈیننس کے خلاف قرادادیں پاس کیں جبکہ آرڈیننس کو اسلام آباد ہائیکورٹ اور بلوچستان ہائیکورٹ میں بھی چیلنج کر دیا گیا ہے۔
دیگر ماہرین آئین وقانون کی طرح کراچی کے وکلا بھی پیکا آرڈیننس کو کالاقانون قرار دیتے ہیں۔ پیکا آرڈیننس کی وجہ سے حکومت ہر اس شخص کو بغیر کسی وارنٹ کے گرفتار کرسکتی ہے، جس نے حکومت کے مطابق فیک نیوز بنائی یا فاروڈ کی ہوگی۔ اس آرڈیننس کے مطابق حکومت نے قید کی سزا بھی بڑھا کر 5 سال کر دی گئی ہے۔
حکومت کو یاد رکھنا چاہیئے کہ ماہرین آئین پیکا آرڈیننس کو خلاف آئین قرا دیتے ہیں تو دوسری جانب صحافی اور صحافتی ادارے بھی اس کو مسترد کر رہے ہیں۔