لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جہانگیر ترین گروپ کے مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، جس میں ارکان نے موقف اختیار کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو تبدیل کیا جائے۔ عثمان بزدار قبول نہیں۔
حکومت کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد آنے سے قبل تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر ترین گروپ کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ علیم خان کی اہم ملاقات ہوئی، جس میں موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے لائحہ عمل کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق علیم خان کی پچھلے 3 دن میں چالیس سے زائد ارکان صوبائی اسمبلی سے ملاقات ہوئی اور وہ ہم خیال گروپ سے ملنے جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر پہنچے جہاں پر ان کی ویڈیو لنک کے ذریعے جہانگیر ترین سے بات ہوئی۔
یاد رہے کہ جہانگیر ترین ان دنوں علاج کے لیے لندن میں موجود ہیں۔
جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر پہنچنے والے اراکین اسمبلی میں نعمان لنگڑیال، خرم لغاری، آصف نکئی، عبدالحئی دستی، لالا طاہر رندھاوا، اجمل چیمہ، عون چودھری، سلمان نعیم، لالہ طاہر رندھاوا، نعمان لنگڑیال، خرم لغاری، اسلم بھروانہ، آصف نکئی سعید نوانی، زوار حسین، بلال ورڑائچ، افتخار گوندل، امین چودھری ، غلام سنگھا اور قاسم لنگا شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عبدالعلیم خان نے ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کر دیا
دوسری طرف جہانگیر ترین گروپ کے مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔
جہانگیر ترین گروپ کے اراکین نے موقف اختیار کیا کہ عثمان بزدار قبول نہیں۔ اس سے کم پر کوئی بات چیت نہیں ہو گئی، وزیراعلیٰ کے طرز حکمرانی نے پارٹی کا امیج تباہ کر دیا۔ جدوجہد اس لیے نہیں کی تھی پارٹی کا امیج تباہ کر دیا جائے۔ مزید خاموش نہیں رہیں گے۔ آئندہ 48 گھنٹے اہم ہیں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران جہانگیرترین گروپ نےعلیم خان اور صوبائی وزیر آصف نکئی کو خوش آمدید کہا، گروپ ارکان کی اکثریت نے اہم فیصلے کرنے کا اختیار قیادت کو سونپ دیا۔
ذرائع کے مطابق جہانگیرترین اور علیم خان پی ٹی آئی کے دیگر اراکین سے بھی رابطے کریں گے، ارکان کی تعداد 50 سے زائد ہونے پر پاور شو کیا جائے گا، دونوں گروپ پہلے اپنے 25،25 ارکان پنجاب اسمبلی شو کریں گے۔
ذرائع کے مطابق مشترکہ دوستوں کے ذریعے وزیر اعظم سے رابطہ کیا جائے گا، فی الحال وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو ہٹانے کے لئے جدوجہد کی جائے گی۔