لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ٹاسک ملنے کے بعد گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی عبدالعلیم خان سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ ناراض ارکان 24 گھنٹے میں ہمارے ساتھ ایک پیج پر ہونگے۔
لاہور پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین اور سابق صوبائی وزیر علیم خان وزیراعظم عمران خان کیخلاف نہیں جائینگے، پہلے علیم خان سے ملاقات کروںگا بعد میں جہانگیر سے بات ہو گی۔
دوسری طرف گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر علیم خان کے گھر میں سابق صوبائی وزیر سے ملاقات کی، ملاقات میں پارٹی معاملات پر تحفظات پربات چیت کی گئی۔
علیم خان نے کھل کر عمران اسماعیل کے ساتھ پارٹی معاملات پر بات چیت کی اور گروپ کے تحفظات سے گورنر سندھ کو آگاہ کیا۔
24 گھنٹے میں ہم سب ایک پیج پر ہونگے: گورنر سندھ
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے علیم خان سے کہا کہ اگر مناسب سمجھیں تو وزیراعظم سے ملاقات رکھ لیں، جس پر علیم خان نے ساتھیوں کے ساتھ مشاورت تک وقت مانگ لیا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ مذاکراتی ٹیم کا حصہ بن کر علیم خان کے پاس آنے پر انتہائی افسوس ہے، وہ میرے ساتھی اور بھائی ہیں، خوشی ہے کہ علیم خان آج بھی عمران خان کا ساتھی اور سپاہی ہے۔ علیم خان اور جہانگیر ترین نے جتنی محنت اور جدوجہد اس پارٹی کو اقتدار میں لانے اور عمران خان کے پروگرام پر عمل کرنے کیلئے کی تھی وہ آج بھی اس پر عمل پیرا ہیں، جہانگیر ترین کے گروپ کے پنجاب کی حد تک پی ٹی آئی حکومت سے اپنے تحفظات ہیں، جس کا اظہار علیم خان نے آج کی میٹنگ میں کیا۔
عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین گروپ کے تحفظات ہماری حکومت کے مفاد میں ہیں، واپس اسلام آباد جا کر تجاویز اور تحفظات عمران خان کے گوش گزار کروں گا، فیصلہ وزیراعظم کریں گے۔
صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کل ہی کل میں تمام معاملات طے کرنے کی کوشش کریں گے، علیم خان کو خود کہا کہ میڈیا کے سامنے نہ آئیں، میں میٹنگ کی باتیں میڈیا کو بتاؤں گا۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت وفاق اور پنجاب میں بڑی مضبوطی کے ساتھ کھڑی ہے، علیم خان، جہانگیر ترین اور دیگر رفقاء اور ناراض لوگ سب آئندہ 24 گھنٹوں میں ایک پیج پر نظر آئیں گے۔
گورنر سندھ کو جہانگیر ترین اور علیم خان سے رابطے کا ٹاسک
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے گورنر سندھ کو جہانگیر ترین اور علیم خان سے رابطے کا ٹاسک دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں وزرائے اعلی، گورنرز اور وفاقی وزراء شریک ہوئے۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے پارلیمانی امور سے متعلق بریفنگ دی۔
اجلاس میں کمیٹی کو ناراض حکومتی رہنماؤں سے رابطوں پر بریفنگ دی گئی جبکہ جہانگیر ترین اورعلیم خان کے مجوزہ اتحاد پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بتایا کہ وہ علیم خان سے رابطے میں ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے عمران اسماعیل اور پرویز خٹک کو ناراض حکومتی ارکان سے رابطوں کی ہدایت کی۔
سینیئر پارٹی رہنماؤں نے وزیراعظم کو ناراض ارکان سے خود رابطہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان خود جہانگیر ترین اور علیم خان سےرابطہ کریں۔
اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ عدم اعتماد والے شوق پورا کر لیں، ہماری تیاری مکمل ہے، جمہوری حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، جنھیں مقدمات کا خطرہ ہے وہ لوٹی ہوئی دولت کے ذریعے انقلاب نہیں لا سکتے۔
وزیراعظم نے جنوبی پنجاب صوبے کا بل قومی اسمبلی لانے کا بھی فیصلہ کیا اور قانونی و پارلیمانی ٹیم کو ہدایت کی کہ تیاری مکمل کی جائے ۔
مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کور کمیٹی کو قانونی امور پر بریفنگ دی جبکہ بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں پر بھی گفتگو کی گئی۔
دوسری جانب وزیراعظم نے منگل کو ہونے والا وفاقی کابینہ کا اجلاس مسلسل تیسرے ہفتے بھی ملتوی کر دیا۔