اسلام آباد:(دنیا نیوز) متحدہ اپوزیشن نے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چودھری پرویز الٰہی کو پنجاب کا وزیراعلیٰ بنانے پر اتفاق کر لیا ہے، پیپلزپارٹی کی طرف سے باقاعدہ یقین دہانی کرادی گئی جبکہ سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ شہبازشریف سے کسی بھی وقت ملاقات ہوسکتی ہے، وزیراعظم کو بھی اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں۔
پاکستان مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الٰہی نے کی، بلوچستان عوامی پارٹی ، ایم کیوایم اور ترین گروپ سے رابطوں پر بات چیت کی گئی جبکہ اجلاس میں تحریک عدم اعتماد اور سیاسی منظر نامے پر مشاورت کی گئی۔
اسلام آباد میں ق لیگ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ اس بات پر اتفاق ہوچکا ہے کہ موجودہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی، آئین و قانون بڑا واضح ہے، سپیکر قومی اسمبلی کو اس پر عمل کرنا چاہیے، ہم اپنا فیصلہ کرچکے ہیں، اس پر اپنے ساتھیوں سے حتمی مشاورت کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم اور بلوچستان عوامی پارٹی مل کر چل رہے ہیں، اپوزیشن اتحاد میں گئے تو وزارتوں سے استعفیٰ دیں گے، آج جہانگیر ترین گروپ کے عون چوہدری ملاقات کے لئے آئے تھے، اگلے دو دن میں وہ بھی ہمیں اپنی حمایت کا بتائیں گے۔
سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے ساتھ ملاقات کسی بھی وقت ہوسکتی ہے، وزیراعظم عمران خان کو اپنی کوششیں جاری رکھنا چاہئیں۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق کی قیادت سے ترین گروپ کی اہم ملاقات ہوئی، ترین گروپ اور چودھری برادران کے درمیان معاملات طے پا گئے، عون چودھری کی اسلام اباد میں چودھری برادران سے اہم ملاقات ہوئی جس میں ترین گروپ اور مسلم لیگ ق کا باہمی طور پر سیاسی تعاون کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ جلد ترین گروپ اور چودھری برادران کی ایک بڑی مشترکہ ملاقات ہوگی، مسلم لیگ ق اور بلوچستان عوامی پارٹی کے درمیان بھی رابطے ہوئے، مشترکہ کمیٹی نے مسلم لیگ ق اور بلوچستان عوامی پارٹی کے درمیان تعاون کی حکمت عملی کو حتمی شکل دیدی ہے۔
چودھری برادران کی ایم کیو ایم سے میٹنگ کل شیڈول ہے جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کے ساتھ جلد بیٹھک کا بھی امکان ہے۔
متحدہ اپوزیشن چودھری پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے پر متفق
قبل ازیں متحدہ اپوزیشن نے پنجاب کی وزارت اعلی ق لیگ کو دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، چودھری پرویز الہی کے نام پر بھی فریقین متفق ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے ق لیگ کو یقین دلایا گیا ہے کہ وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنایا جائے گا۔اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعت اپوزیشن اور حکومت سے ہونے والے رابطوں سمیت دیگر امور کا جائزہ لے گی، اجلاس میں تحریک عدم اعتماد کی صورت میں اپوزیشن کی آفرز کا جائزہ لیا جائے گا، حکومت کی جانب سے تحفظات دور کرنے، ڈیمانڈز پوری کرنے بارے یقین دہانیوں پر بھی غور ہوگا۔
ق لیگ کا کہنا تھا کہ مشکل ترین حالات میں حکومت کا ساتھ دیا مگر نظر انداز کیا گیا، ایم کیو ایم سمیت دیگر حکومتی اتحادیوں سے بھی حتمی مشاورت کی جائیگی، حکومتی اتحادیوں کا مل کر ایک ہی فیصلے کئے جانے کا بھی امکان ہے جبکہ اتحادی جماعتیں اپنے تحفظات دور نہ ہونے پر حکومتی بینچز سے علیحدگی بھی اختیار کرسکتی ہیں۔