اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کی وجہ سے ملکی تمام ادارے متنازع بن گئے ہیں، عمران خان نے اپنی سیاست کیلئے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو متنازعہ بنایا، خط کے معاملے پر نیشنل سکیورٹی کونسل (این ایس سی) اعلامیے میں کسی غیر ملکی سازش کا ذکر نہیں تھا، اگر ہم غیرملکی سازش کا حصہ ہوتے تو ہمیں گرفتارہونا چاہیے تھا، آگے انتشار دیکھ رہاہوں، ادارے بھی متنازعہ ہونگے۔
نیوز کانفرنس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ آج پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمٹیی کا اجلاس ہوا، ذوالفقارعلی بھٹو کی برسی کے موقع پر کل لاڑکانہ پہنچے، ذوالفقارعلی بھٹو نے اپنی پوری زندگی ملک اور آئین کے لیے وقف کی، سلیکٹڈکے خاتمے پر پوری سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کو مبارکباد دی۔ پیپلزپارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا آئندہ اجلاس عدالتی فیصلے کے بعد ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں مارچ کے نتیجے میں اج تک کون سی حکومت گری ہے، پیپلزپارٹی بے آمریت کا مقابلہ کیا،یہ سلیکٹڈ کیا چیزہے، کراچی سے رحیم یارخان اور رحیم یارخان سے لاہور اور اسلام آباد تک جیالے سڑکوں پر نکلے، سلیکٹڈ کی حکومت ختم ہوچکی ہے، کپتان میں مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں تھی وہ بھاگ کیا، پاکستان کی تاریخ میں ایسی بزدلانہ شکست کسی کو بھی نہیں ملی، ملک بھر میں ہر شہر ہر گاوں میں افطار پارٹی کریں گے۔
بلاول نے کہا کہ سلیکٹڈ اب پنجاب سے بھاگنے کی کوشش کر رہا ہے، جمہوریت کا جنازہ نکالنے والے شخص کو بدترین شکست دی، پیپلزپارٹی جمہوریت کی بحالی کے لیے جدوجہد کررہی ہے، اگر ہم جمہوری حالات سے چلیں گے تو پاکستانی معیشت کو سنبھالیں گے، پیپلزپارٹی نے آئین توڑنے والے کسی بھی شخص کو معافی نہیں دی، عمران خان کی وجہ سے ملک کے تمام ادارے متنازعہ بن گئے ہیں، لوگ کہتےہیں مارچ کے نتیجےمیں آ ج تک کون سی حکومت گری ہے، عدلیہ کو بھی ایک شخص کی وجہ سے متنازعہ بنایاگیا، اگر تمام چیزیں بہتر نہ ہوئیں تو مسائل خراب ہو سکتے ہیں، عمران نے خط کے معاملےپر عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگادیاہے، ہم غدار غدار کھیلنے والے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی سیاست کیلئے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو متنازعہ بنایا، ہمیں عمران خان سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ نہیں چاہیے، جو ادارے عمران خان نے متنازعہ بنائے ان کے پاس داغ دھونے کا وقت ہے، ہمیں غدار قراردینے والوں کو بھرپور ردعمل نظرآئے گا، امید ہےسپریم کورٹ آئین کا ساتھ دےگی، 2018 کےالیکشن میں سلیکشن کی وجہ سے پاکستانی ادارے متنازعہ ہوئے۔
پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ پنجاب میں صاف شفاف انداز میں مقابلہ کریں، اعلامیے میں کسی غیر ملکی سازش کا ذکر نہیں تھا، اگر ہم غیرملکی سازش کا حصہ ہوتے توہمیں گرفتارہونا چاہیے تھا، عمران خان نےنیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو متنازعہ بنا دیا، میں آگے انتشار بھی دیکھ رہاہوں، ادارے بھی متنازعہ ہوجائیں گے، معاملہ اگر دوبارہ پارلیمنٹ میں نہیں گیا تو آئندہ تمام الیکشن متنازعہ ہوجائیں گے، اس کیس کی وجہ سےاداروں کےپاس غیر متنازعہ ہونے کا موقع ہے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور متحدہ اپوزیشن ملک بھر میں مظاہرے کرے گی، پیپلزپارٹی پنجاب میں بھی کامیاب ہوگی، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی تحریک عدم اعتماد لا سکتے ہیں، متحدہ اپوزیشن ہمارے ساتھ مل کر عمران حکومتوں کیخلاف عدم اعتماد لائے، ملک کے عوام کو عذاب میں ڈالنے والے شخص کو فارغ کر دیا گیا، سلیکٹڈ کو جمہوری طریقے سے بھگایا۔
انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں عمران خان مکمل جمہوری طریقے سے نکلے، ہم پارلیمان کی عزت بحال کرانا چاہتے ہیں، اگر ہم سازش کا حصہ ہیں تو پھر گرفتار کرلیاجائے، یہ کوئی سازش نہیں بلکہ عمران خان کی سیاست ہے، جب تک کلیئرنس نہیں آتی ہم احتجاج کریں گے۔ پیپلزپارٹی پاکستان کے عوام کے لیے الیکشن لڑے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔