اسلام آباد:(یاسر ملک سے) وزیراعظم کے لیے متحدہ اپوزیشن کے نامزد امیدوار میاں محمد شہباز شریف مسلم لیگ (ن) کے صدر ہیں اور تین مرتبہ وزیراعظم پاکستان رہنے والے میاں نوازشریف کے چھوٹے بھائی ہیں۔
شہبازشریف کاروباری خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجوایشن کی، عملی سیاست میں ان کا کیرئیر بہت شاندار ہے جو چار دہائیوں پر مشتمل ہے، شہباز شریف 1985 میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدربنے، اپنے بڑے بھائی نواز شریف کی پیروی کرتے ہوئے عملی سیاست میں حصہ لینا شروع کیا۔
شہباز شریف پہلی مرتبہ 1988 میں پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، وہ 1990 سے 93 تک قومی اسمبلی کے رکن رہے، 1993 میں پنجاب اسمبلی کے رکن بنے اور 1996 تک صوبائی اپوزیشن لیڈر رہے، 1997 میں تیسری مرتبہ پنجاب اسمبلی کے رکن بنے اور وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے، یہ اسمبلی 1999 میں تحلیل ہو گئی، اس طرح پنجاب حکومت پی ایم ایل این کی مرکزی حکومت کے ساتھ ہی ختم ہو گئی، شہباز شریف گرفتار ہوئے بعد میں انہیں جلا وطنی کا سامنا کرنا پڑا۔
شہباز شریف 2008 میں چوتھی مرتبہ بلا مقابلہ پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور 8 جون 2008 سے 26 مارچ 2013 تک دوسری مرتبہ وزیر اعلیٰ پنجاب خدمات سرانجام دیتے رہے، مئی 2013 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن بھاری مینڈیٹ کے ساتھ پھر اقتدار میں آئی، شہباز شریف صوبائی اسمبلی کی تین نشستوں (پی پی 159، پی پی 161، پی پی 247) اورقومی اسمبلی کی ایک نشست (این اے 129) پر کامیاب قرارپائے، انہوں نے پی پی 159 کی نشست برقرار رکھی اور ریکارڈ تیسری مرتبہ وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہوئے۔
شہباز شریف 2018 میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور عمران خان کے مقابلے میں وزیراعظم کا انتخاب لڑا، عمران خان 176 ووٹ لے کر وزیراعظم منتخب ہوئے اور شہباز شریف کو 96 ووٹ ملے، اس کے بعد شہباز شریف قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نامزد ہوئے، ایک متحرک رہنما اور بہترین ایڈمنسٹریشن کی بدولت اپنی پہچان رکھتے ہیں، انہیں متحدہ اپوزیشن نے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کیا ہے۔