لاہور:(دنیا نیوز) جسٹس (ر) ثاقب نثار کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم سے ملاقات ہوئی، سابق چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ کی تضحیک قبول نہیں، عمران خان سے ملاقات کے دوران عدلیہ کی عزت کی بات کی۔
ذرائع کے مطابق سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے زمان پارک میں سابق وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی، ثاقب نثار عمران خان کی خواہش پر ان سے ملنے پہنچے، عمران خان نے ثاقب نثار کو قانونی مشوروں کے لئے بلایا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ نے آج تک گورنر کو حلف لینے کا حکم جاری کیا ہوا ہے۔ دونوں کے درمیان وزیراعلیٰ کے حلف پر ہائی کورٹ کے فیصلے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس حوالے سے صحافیوں سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے جسٹس (ر) ثاقب نثار نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے دوران عدلیہ کی عزت کی بات کی، عدلیہ کی تضحیک قابل قبول نہیں ہے، عدلیہ پر تنقید نہیں ہونی چاہیے، اعلیٰ عدلیہ کے تمام ججز ایماندار اور دیانتدار ہیں، عمران خان نے میری تمام باتوں سے اتفاق کیا ہے۔
سابق چیف جسٹس پاکستان کا دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہنا تھا کہ میں ریٹائرڈ آدمی ہوں کسی سے بھی مل سکتا ہوں، عمران خان نے پیغام بھجوایا کہ میں ملنا چاہتا ہوں، عمران خان نے کہا کہ عدلیہ پر تنقید سوشل میڈیا کرتا ہے، سوشل میڈیا کو ہم نہیں روک سکتے۔
عمران خان، ثاقب نثار کی ملاقات، رانا ثنا اللہ اور مریم نواز کا طنزیہ تبصرہ
سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی ملاقات پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے طنزیہ تبصرہ کردیا۔
وزیر داخلہ نے ملاقات پر تبصرہ کیا کہ "پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا"، پانامہ اور اقامہ کے ڈرامے کے فنکار آج ایک جگہ جمع ہوگئے، دونوں کے ڈرامے کا ڈراپ سین ہوگیا۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ صداقت اور امانت کے سرٹیفکیٹ ایک دوسرے کو بانٹنے والے ایک جگہ اکٹھے ہو گئے، نیا پاکستان کا فنکار اور ڈیم کا معمار دونوں کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا ہے، ایک توشہ خانہ کھا گیا، دوسرا ڈیم کے پیسوں کا حساب نہیں دیتا، نواز شریف کے خلاف سازش کے کرداروں کی حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے عمران خان کی سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے ملاقات پر طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ صداقت اور امانت جیسے مقدس الفاظ کو بھی داغدار کیا گیا، یہ صادق و امین کے جھوٹے سرٹیفکیٹ لینے اور دینے والے کی ملاقات ہے۔