اٹک :(دنیا نیوز) مسجد نبویؐ کی بے حرمتی کے کیس میں اٹک کی مقامی عدالت نے شیخ رشید کے بھتیجے رکن قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی، عدالت نے پولیس پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ملزم کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
تفصیلات کے مطابق شیخ رشید کے بھتیجے اور رکن قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پولیس نے اٹک کی مقامی عدالت مین پیش کیا، ضلع کچہری کےمرکزی گیٹ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی، داخلی اور خارجی راستے مکمل سیل رہے جبکہ پی ٹی آئی کے کارکن بھی پہنچے اور نعرے بازی کی ۔
دوران سماعت عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا موبائل برآمد کیوں نہیں کیا، پولیس نے بتایا موبائل فون سعودی عرب میں رہ گیا ہے، عدالت نے دو بجے تک ای ایم آئی نمبر ٹریس کر کے پیش کرنے کا حکم دیا تاہم پولیس مقررہ وقت پر پیش نہ کر سکی، پولیس نے ملزم کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی تو عدالت نے مسترد کرتے ہوئے شیخ راشد شفیق کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
راشد شفیق کے عدالت میں پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، پولیس نے ضلع کچہری کو مکمل طور پر سیل کردیا، کچہری کے مین گیٹ پر بھی پولیس کے مسلح دستے تعینات کیے گئے، کچہری کے اندر کسی بھی شخص کو اندر جانے کی اجازت نہیں تھی، وکلاء کو بھی کچہری کے اندر جانے میں شدید دشواری کا سامناکرنا پڑا۔
پولیس نے میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہوئے کچہری سے نکال دیا، ایم این اے صداقت عباسی، ایم پی اے سابق صوبائی وزیر راجہ راشد حفظ اور سابق صوبائی وزیر یاور بخاری کو بھی بڑی مشکل سے اندر جانے دیا گیا، راشد شفیق کو ڈیوٹی مجسٹریٹ محمد ذیشان کی عدالت میں پیش کیا گیا۔