مقدمے کےاندراج کی درخواست، عدالت کا دانیہ شاہ اور ایف آئی اے کو نوٹس

Published On 21 June,2022 04:31 pm

کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرحوم رکن قومی اسمبلی عامرلیاقت کی بیوی دانیہ شاہ کیخلاف مقدمے کےاندراج کی درخواست پر عدالت نے دانیہ شاہ اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دیئے۔

مقامی عدالت میں عامرلیاقت کی بیوی دانیہ شاہ کیخلاف مقدمے کے اندراج کی درخواست دائر ہوئی، جس پر عدالت نے ایف آئی اے سے جواب طلب کر لیا۔

عدالت نے کہا کہ عامر لیاقت کی ویڈیو وائرل کرنے پر کیا کارروائی کی، کیا دانیہ شاہ کے خلاف مقدمے کیلئے کوئی اور بھی درخواست آئی ہے؟ عدالت نے تفصیلی رپورٹ 6 جولائی کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

درخواستگزار کی طرف سے موقف اپنایا گیا کہ دانیہ شاہ نے اپنے شوہر کی ویڈیو ریلیز کر کے جرم کیا ہے، دانیہ شاہ کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

عامرجمیل ایڈووکیٹ نے کہا کہ عامرلیاقت کی موت کا ایک سبب ویڈیو کا وائرل ہونا بھی ہے، ایف آئی اے کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔۔

عامرلیاقت کا پوسٹمارٹم کروانے کے فیصلے کیخلاف سابقہ اہلیہ سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئیں

عامرلیاقت حسین کی موت کی وجہ جاننے اور پوسٹ مارٹم کے لئے 6 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیدیا گیا، فیصلے کیخلاف سابقہ اہلیہ سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئیں۔

ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی وجہ موت جاننے کیلئے 6 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیدیا گیا ہے۔ عامر لیاقت حسین کی قبر کشائی 23جون کو صبح نو بجے کی جائے گی۔ میڈیکل بورڈ پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ سید کی سربراہی میں تشکیل دیا گیا ہے جس میں ایڈیشنل پولیس سرجن شاہد نظام، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی ڈپارٹمنٹ آف فارنزک میڈیسن کے ایچ او ڈی ڈاکٹر پرویز مخدوم، فارنزک ایکسپرٹ ڈاکٹر ہری رام لوہانہ، ڈاکٹر گلزار علی سولنگی اور ایم ایل او ڈاکٹر اریب بقائی شامل ہیں۔

جمعرات کو عامر لیاقت حسین کی قبر کشائی حضرت عبداللہ شاہ غازیؒ کے مزار کے احاطے میں کی جائے گی۔ عدالتی احکامات پر عامر لیاقت حسین کی قبر کشائی کی جائے گی۔

دوسری جانب عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ عدالت پہنچ گئیں، جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت سےفیصلے کی نقول حاصل کر لیں۔ ذرائع کے مطابق عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی۔ معروف اینکر کی وجہ موت جاننے کیلئے تدفین سے قبل کراچی پولیس نے مداخلت کر کے پوسٹمارم کرانے کا کہا تھا جس پر اہلخانہ نے انکار کر دیا تھا تاہم اس وقت عدالتی احکامات پر بغیر پوسٹ مارٹم کرائے تدفین کی اجازت دے دی گئی تھی۔

Advertisement