کراچی:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی و معروف ٹی وی اینکر ڈاکٹر عامر لیاقت کی تدفین عبد اللہ شاہ غازیؒ کے مزار کے احاطے میں شیخ لیاقت کمپاؤنڈ میں کردی گئی۔
گزشتہ روز ڈاکٹر عامر لیاقت خدادا کالونی میں واقع اپنی رہائشی گاہ میں مردہ پائے گئے، ان کے بیٹے اور بیٹی نے والد کا پوسٹ مارٹم کروانے سے انکار کیا، تاہم پولیس رکاوٹ بن گئی، معاملے پر ورثا نے عدالت سے رجوع کیا، جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس سرجن کو میت کا جائزہ لینے کی ہدایت کی، پولیس نے جائزہ لینے کے بعد عدالتی حکم پر پوسٹ مارٹم کےبغیر میت ورثا کے حوالے کر دی۔
چھیپا سرد خانے میں غسل و کفن کے بعد عامر لیاقت حسین کی میت کو حضرت عبد اللہ شاہ غازی کے مزار منتقل کیا گیا، جہاں مزار کے احاطے میں انکے بیٹے احمد نے والد کی نماز جنازہ پڑھائی، بعدازاں انہیں شیخ لیاقت حسین کمپاؤنڈ میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔
نماز جنازہ میں اہلخانہ، قریبی رشتہ دار اور دوستوں کے علاوہ سیاسی اور سماجی شخصیات سمیت میڈیا سے منسلک افراد شریک ہوئے اور ان کے انتقال پر رنج اورغم کا اظہار کیا۔
دوسری جانب عامر لیاقت کے پڑوسی نے انکی موت کو قتل قرار دے دیا، شہری حاجی لیاقت نے بریگیڈ تھانے میں کے الیکٹرک کے خلاف درخواست دے دی اور قتل کی دفعات کے تحت کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عامر لیاقت کے انتقال پر دوسری سابقہ اہلیہ طوبیٰ انور نے بھی رد عمل دیدیا
رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کی دوسری سابقہ اہلیہ طوبیٰ انور نے بھی ان کی وفات پر ردعمل دیا ہے۔
طوبیٰ انور نے اپننے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر سٹوری شیئر کرتے ہوئے عامر لیاقت کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا اور لکھا کہ اپنی زندگی کے دوران عامر لیاقت نے بہت سی زندگیوں کو متاثر کیا، میری دعا ہے کہ عامر لیاقت حسین کی آگے کی زندگی آسان ہو۔
سیدہ طوبیٰ انور نے اپنی اسٹوری میں درخواست کی کہ سب سے درخواست ہے خدارا جن کا نقصان ہوا ہے اُن کی نجی زندگی کا احترام کرتے ہوئے انھیں تھوڑی پرائیویسی دیں۔
واضح رہے کہ عامر لیاقت نے دوسری شادی کی تصدیق دسمبر 2018 میں کی تھی، ان کی دوسری شادی طوبیٰ انور سے ہوئی لیکن یہ شادی بھی زیادہ عرصہ نہ چل سکی اور طوبیٰ نے بھی فروری 2022 میں عامر لیاقت سے علیحدگی کی تصدیق کر دی۔