لاہور:(دنیا نیوز) وفاقی وزیر ریلوے و ہوا بازی خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ خان صاحب لاہور میں 2 دن کے بجائے پانچ دن قیام کریں، ہم نے عمران خان کا بوجھ اپنے سر پر اٹھایا، یہ گناہ عمران خان کے تھے سزا بھی ان کو ملنی چاہیے تھی، اس شخص کے ساتھ جتنا مرضی فیئر ہوجائیں ایسا ہی کرے گا، ہم ملک بچاتے رہ گئے اور ہمیں ضمنی انتخاب میں دھکا دیدیا گیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران خان ملک کے تمام اداروں پر اپنا قبضہ چاہتے ہیں، آج پنجاب میں ووٹ چوروں اور جمہوریت کے پاسداروں کے درمیان مقابلہ ہوگا، جس کو ڈاکو کہتے تھے اس کو امیدوار بنا دیا، سوشل میڈیا پر لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے، ہماری زبانیں آپ جیلوں میں ڈال کر بھی بند نہیں کرسکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ (ن) لیگ اور اتحادی میدان کے اندر موجود ہے، جو بھی نیتجہ نکلے ہم یہی موجود ہیں، چیئرمین نیب کی تقرری اپوزیشن سے مشاورت کر کے کی گئی، نئے چیئرمین نیب کی شخصیت پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔
وفاقی وزیر نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب فوج کو کہتا ہے کہ نیوٹرل کیوں ہیں، کیا اسٹیبلشمنٹ کو نیوٹرل نہیں رہنا چاہیے؟، تمہارے پیٹ میں اب مروڑ اٹھ رہے ہیں، ہم نے ضمنی الیکشن میں شکست تسلیم کی، گھٹیا پن کا مظاہرہ نہیں کیا، ہمیں معلوم ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے، اگر ادارے نیوٹرل ہیں تو ان کو نیوٹرل رہنے دو، آئین کے مطابق ہر ادارے کی اپنی حدود ہے، اگر ادارے نیوٹرل ہے تو عمران کو تکلیف ہو رہی ہے، یہ چاہتا ہے کہ نیوٹرل اس کی نیپیاں بدلیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران 7 دن لاہور میں رکے فرق نہیں پڑے گا، عمران خان اور ان کے ساتھیوں کا رویہ منافقانہ ہے، 63 اے کی وضاحت انصاف اور آئین کے تقاضوں سے متصادم ہے، 63 اے کی ریویو پیٹیشن کو فل کورٹ کو سننا چاہیے، ہم ملک بچاتے رہ گئے اور ہمیں ضمنی انتخاب میں دھکا دیدیا گیا، یہ روز کہتا ہے کہ پاکستان سری لنکا اور کبھی کہتا ہے تین ٹکڑے ہوجائیں گے، عمران اور ان کے شیطان صفت ساتھیوں نے سیاسی عدم استحکام پیدا کیا، یہ اس ملک کوتباہ کرنے پر تلا ہوا ہے، یہ چاہتا ہے تمام اداروں کے سربراہان اسی کی مرضی کے ہوں ایسا نہیں ہوگا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ الیکشن کمیشن بتائے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کب آئے گا، عمران خان پاکستان کو سری لنکا بنانا چاہتا ہے، وفاقی کابینہ نے آئی جی کی تبدیلی کی منظوری دی، چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب نے صوبے سے جانے کی خود درخواست کی تھی، گمراہی پھیلانے والے گروہ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں، پنجاب میں جو بھی فیصلہ ہوگا الحمد اللہ ہمارے بغیر نہیں ہوگا، پنجاب میں جو بھی صورت بنے گی اس میں (ن) لیگ اور اتحادیوں کا رول ہوگا تو تب ہی نظام چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری تو پوری کوشش ہوگی کہ پرویز الہیٰ وزیراعلیٰ نہ بنیں، ہماری پوزیشن کلیئر ہیں، مونس الہیٰ سے میری کبھی فون پر بات نہیں ہوئی، تیل کی قیمتیں اپنے مفاد کے لیے نہیں ملک کو معاشی بحران سے بچانے کے لیے بڑھائی تھیں۔