لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ ایک دن بھی حمزہ شہباز کو چین سے نہیں بیٹھنے دیا گیا، وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے معاملے پر سپریم کورٹ نے اگر فیصلہ کرنا ہے توفل کورٹ بٹھائے بصورت دیگر فیصلہ تسلیم نہیں کریں گے۔
لاہور کے علاقے لبرٹی چوک میں پاکستان مسلم لیگ ن نے جلسے کا اہتمام کیا جس میں پاکستان مسلم لیگ کے سینئر رہنماؤں نے شرکت کی، شرکت کرنے والوں میں وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق، صوبائی وزیر داخلہ عطاء اللہ تارڑ ، خواجہ عمران نذیر، رانا مشہود سمیت دیگر نے شرکت کی۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ ہمارے راستے میں روڑے اٹکائے گئے، ایک دن بھی حمزہ شہباز کو چین سے نہیں بیٹھنے دیا گیا، لاڈلے اورمسلم لیگ(ن)کے لیے قانون اورہے،اگرفیصلہ کرنا ہے توفل کورٹ بٹھاؤ ورنہ فیصلہ تسلیم نہیں کریں گے۔ حمزہ شہبازوزیراعلیٰ تھے اوررہیں گے، اللہ نے موقع دیا توعمران نیازی کوجیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیج کردم لیں گے، ہمارے قائد کواقامہ پرنکالا گیا خاموش رہے،کیا عمران خان اوران کے حامیوں کومعافی دوگے؟عمران نیازی کومرضی کے فیصلوں کی عادت پڑگئی ہے۔ نوازشریف برداشت کرگیا اورپی گیا اب معافی نہیں دیں گے۔
اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہوئی لیکن بعض لوگ ہونے کو تیارنہیں: سعد رفیق
اس سے قبل لبرٹی چوک پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ آج بھی ریاستی اداروں میں عمران خان کے سہولت کارآرام سے نہیں بیٹھے، 2018ء میں آرٹی ایس کو بند کر کے ووٹ چوری کیے گئے، 2018ء میں پنجابیوں کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا، پنجاب میں ہماری اکثریت کواقلیت میں بدلا گیا، ہماری قیادت کوجیلوں میں ٹھونسا گیا، اس بات کا جواب دیں کوئی کرپشن ملی، ہم آئین کے مطابق عدم اعتماد لیکرآئے، پراجیکٹ عمران خان کی آج بھی سہولت کاری کی جاری ہے، ہماری چارماہ کی حکومت کوکام نہیں کرنے دیا گیا، پنجاب میں حمزہ شہبازکے پاؤں نہیں لگنے دیا گیا۔
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہوئی لیکن بعض لوگ نیوٹرل ہونے کو تیار نہیں، ایسے فیصلے آئے ہیں جوآئین سے متصادم ہے، آئین بنانے کا حق پارلیمنٹ کو ہے، 63اے پرسپریم کورٹ کی رائے آئین سے متصادم ہے، 63اے پرہماری ریویوپیٹیشن کو کوئی نہیں سن رہا۔
سعد رفیق نے عمران خان سے متعلق کہا کہ کہتا تھا لاہورمیں دو دن رہونگا، عمران نیازی لاہور تمہیں مسترد کرے گا، تم نے پنجابیوں کوسمجھا کیا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نوازشریف کوبیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکالا گیا، ہمیں دیوارکے ساتھ ساتھ بارلگایا گیا، ملک کوچلنے دیا جائے، ڈالر اوپر اور سٹاک مارکیٹ نیچے جارہی ہے، عمران خان کہتا ہے ملک سری لنکا بننے جارہا ہے، تمہارے منہ میں خاک ہو، اگراس کے سہولت کارپیچھے نہیں ہٹیں گے تو بتادیں ملک کون چلائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ خرابی کی بنیاد 63 اے کی تشریح ہے، اس پر بحث کی جائے، 63اے کی ہماری درخواست کو سنا جائے، عمران تم سمجھتے ہو ہم جائیں گے تو الیکشن آ جائے گا، ہمیں دھکیل کر نکالا گیا تو الیکشن نہیں آئے گا، کسی یکطرفہ فیصلے کے نیتجے میں استحکام نہیں آئے گا، ہم چاہتے ہیں یہ لڑائی جنگ میں نہ بدلے، غیرملکی سازش، غداری کے جھوٹے طعنے عمران خان بند کرو، ہم ملک میں اندرونی لڑائی نہیں چاہتے ہوش کے ناخن لو، اتحادی جماعتوں کو دیوارسے لگانے کی سازش بند کی جائے، پاکستان میں الیکشن اپنے وقت پرہوں گے، اگروقت سے پہلے الیکشن ہوں گے توکوئی اورنہیں سیاست دان کریں گے۔