کوئٹہ:(دنیا نیوز) بلوچستان میں مون سون بارشوں سے مزید 9 افراد جان سے گئے جبکہ صوبائی محکمہ تعلیم نے حالیہ بارشوں کے بعد صوبے کے تمام تعلیمی اداروں میں ایک ہفتے کے لیے تعطیلات کا اعلان کر دیا ہے۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے کے تمام سرکاری و پرائیویٹ تعلیمی ادارے 22 اگست سے 27 اگست تک بند رہیں گے، جن میں تمام سکولز، کالجز، یونیورسٹیاں اور ٹیکنیکل کالجز شامل ہیں۔
صوبائی وزیر تعلیم نصیب اللہ مری کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بارشوں اور سیلابی صورتحال سے کئی اضلاع میں تعلیمی اداروں کو بھی نقصان پہنچا، وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر والدین اور طلباء کی سہولت و حفاظت کے پیش نظر صوبے بھر کے تمام سرکاری اور نجی شعبہ کے تعلیمی اداروں میں ایک ہفتے کی تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے۔
دوسری جانب بلوچستان میں مون سون بارشوں سے مزید 9 افراد جان سے گئے، طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال سے اب تک 225 افراد جاں بحق ہوئے، 26 ہزار سے زائد مکانات کو نقصانات پہنچا، متاثرہ علاقوں میں حکومتی ریلیف آپریشن جاری ہے۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق یکم جون سے ابتک بلوچستان میں پری مون مون سون اور مون سون بارشوں سے 225 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 105 مرد، 55 خواتین اور 65 بچے شامل ہیں، زیادہ تر اموات بلوچستان کے اضلاع بولان، کوئٹہ، ژوب، کیچ، دکی، خضدار، کوہلو، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں ہوئیں۔
مختلف حادثات سے 95 افراد زخمی بھی ہوئے، بارشوں سے 26 ہزار 567 مکانات کو نقصان پہنچا، جن میں سے 7 ہزار 167 مکانات منہدم اور 19 ہزار 400 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا، سیلابی صورتحال کی وجہ سے صوبے کے مختلف علاقوں میں 18 پلوں اور 710 کلو میٹر شاہراہوں کو نقصان پہنچا، ایک لاکھ 7 ہزار 377 مال مویشی ہلاک ہوئے، بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں پی ڈی ایم اے کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران متاثرہ اضلاع سبی، بارکھان، پشین، قلعہ سیف اللہ، ڈیرہ بگٹی، موسیٰ خیل، جھل مگسی، نصیر آباد، صحبت پور، جعفر آباد، خضدار، کوئٹہ اور زیارت میں متاثرین میں 3600 ٹینٹ، 230 فوڈ پیکٹس، 1050 کمبل، 800 چٹائیاں، 800 مچھر دانیاں اور 480 گیس سلنڈر تقسیم کیے گئے۔