سمر قند: (دنیا نیوز) وزیراعظم شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لئے پہنچ گئے جہاں ان کا ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف نے پرتپاک خیرمقدم کیا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لئے دیگر ممالک کے سربراہ بھی شریک ہوئے ہیں، اجلاس کے ایجنڈے میں توانائی، موسمیاتی تبدیلی اور علاقائی تنازعات شامل ہیں، شہبازشریف اجلاس سے خطاب کریں گے۔
اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے اجلاس کے موقع پر ترک صدر رجب طیب ایردوان سے ملاقات کی، جس میں روس سے پائپ لائن کے ذریعے پاکستان کو گیس کی فراہمی کے منصوبے پر کام کرنے پر ترکیہ اور پاکستان کے درمیان اتفاق کیا گیا۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ روس، قزاقستان اور ازبکستان میں کسی حد تک گیس پائپ لائن کے لیے بنیادی ڈھانچہ پہلے سے موجود ہے۔ اس سلسلے میں دوطرفہ تجارت کے فروغ، گیس کی فراہمی سمیت لارج اسکیل منصوبوں کے امکانات اور عملدرآمد پر اتفاق رائے کیا گیا۔
ترک صدر نے کہا کہ ہم جنوب مشرقی ایشیا اور مجموعی طور پر ایشیا میں پاکستان کو اپنا ترجیحی شراکت دار تصور کرتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان نہایت مثبت انداز میں تعلقات فروغ پا رہے ہیں جس پر ہمیں بے حد خوشی ہے۔ واضح رہے کہ دونوں رہنماؤں کے مابین ملاقات شنگھائی تعاون تنظیم (ایس-سی-او) کے رکن ممالک کے ریاستی سربراہی کونسل کے اجلاس کے موقع پر ہوئی۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف سے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے بھی ملاقات کی، ملاقات شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر ہوئی جس میں دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی شعبہ میں تعلقات پر تبادلہ خیال ہوا، دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تجارت کے فروغ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔