اسلام آباد: (دنیا نیوز) خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی معافی قبول کرتے ہوئے توہین عدالت کا نوٹس خارج کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی ،چیف جسٹس نے کہا کہ عمران خان ڈسٹرکٹ کورٹ بھی گئے، عمران خان کے کنڈکٹ کو دیکھتے ہوئے عدالت شوکاز نوٹس خارج کرتی ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت شوکاز نوٹس خارج کرنے کی مخالفت کی اور کہا کہ نہال ہاشمی، طلال چوہدری اور دانیال عزیز کیسز کے فیصلے موجود ہیں، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آپ نہال ہاشمی، طلال چوہدری اور دانیال عزیز کیس کے فیصلوں کی حمایت کرتے ہیں؟
ایڈیشنل اٹارٹی جنرل کا کہنا تھا کہ عمران خان نے غیر مشروط معافی نہیں مانگی، چیئرمین پی ٹی آئی کے ماضی کے رویے پر بھی کچھ ریکارڈ پیش کرنا چاہتے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ تحریری دلائل دیدیں ہم وہ فیصلے میں لکھ دینگے،عدالت عمران خان کے بیان حلفی سے مطمئن ہے، عمران خان نے نیک نیتی ثابت کی اور معافی مانگنے بھی گئے، چیئرمین پی ٹی آئی کا کچہری جا کر خاتون جج سے معافی مانگنا بھی اچھا اقدام ہے۔