حکمرانوں کو رخصت کر کے ہی دم لیں گے: عمران خان

Published On 04 October,2022 06:21 pm

پشاور: (ویب ڈیسک) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ کارکن حقیقی آزادی مارچ کی تیاری کریں، حکمرانوں کورخصت کرکے ہی دم لینگے۔

پشاور میں پارٹی عہدے داروں سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ حکومت نے نیب میں اپنا بندہ بٹھایاہوا ہے، تاکہ مرضی کے فیصلے کروا سکیں، چوری کے تمام کیسز معاف ہو رہے ہیں جو قوم کے ساتھ مذاق ہے۔ میری شریف اورزرداری خاندان سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں بلکہ قوم کے مستقبل کے لیے کھڑا ہوں، شریف زرداری خاندانوں کے خلاف کیسز ان کے ادوارمیں بنے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ کارکن اورعہدیدار حقیقی آزادی مارچ کی تیاری کریں، حکمرانوں کورخصت کرکے ہی دم لینگے، آج قوم کے لیے فیصلہ کن وقت ہے، قوم کو اپنے مستقبل کے لیے نکلنا ہو گا، کسی وقت بھی حقیقی آزادی جمہوری مارچ کے لیےکال دے سکتا ہوں، اب ملک کی حقیقی آزادی کے لیے کھڑا ہونے کا وقت ہے۔

پی ٹی آئی چیئر مین نے کہا کہ ان دو چوروں نے جنرل مشرف سے این آر او لیا اور ملک سے بھاگ گئے اور جب یہ واپس آئے تو دس سال میں انہوں نے ملک کے قرضے میں چار گنا اضافہ کیا اور جب ہماری حکومت آئی تو آدھا ٹیکس کا پیسہ انکے لیے ہوئے قرضوں کی قسط میں چلا جاتا تھا۔

عمران خان نے اسحاق ڈار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس آدمی نے ایسا کونسا کام کیا کہ اس کے 80 لاکھ سے 90 کروڑ روپے کے اثاثے ہو گئے، جیسے اداروں نے سوال پوچھا تو اس وقت کے وزیراعظم کا جہاز پکڑ کر برطانیہ بھاگ گیا، اب اسحاق ڈار واپس آ گیا ہے ، تھوڑے عرصے بعد نواز شریف واپس آ جائے گا، انہوں نے اپنا چیف الیکشن کمشنر بٹھایا ہوا ہے، جو دیانت دار نہیں ہے، اس نے ضمنی الیکشن میں دھاندلی کی پوری کوشش کی تاہم ہم نے پورا زور لگایا اور الیکشن جیتے، مخالفین ہم پر کیسز کروانا چاہتے ہیں تاکہ مجھے نا اہل کروائیں اور جیل بھیج دیا جائے، مجھ پر 24 ایف آر آئی درج کروا دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کرپٹ ٹولے نے ماضی میں این آر او لیکر اپنی چوریاں معاف کرائیں، یہ مہنگائی کا بہانہ بنا کر اقتدار میں آئے، مگر اب مہنگائی کا طوفان برپا کر دیا، 50 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی میری حکومت خاتمے کے بعد اور امپورٹڈ حکومت کے آنے پر ہوئی، عام آدمی بہت مشکلات کا شکار ہے، ملک میں مہنگائی 45 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔

پی ٹی آئی چیئر مین نے کہا کہ ملکوں کی تاریخ میں فیصلہ کن موڑ آتے ہیں جب انہیں فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ انکا مستقبل کدھر ہے۔ آج پاکستان اس موڑ پر ہے جب قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ان چوروں کیساتھ ہیں یا حقیقی آزادی کیساتھ۔ ہیں، میں نے اپنے ایم این اے اور ایم پی اے سے لسٹیں منگوائی ہیں، اور پوچھا ہے لانگ مارچ میں کتنے لوگ لا سکیں گے۔
 

Advertisement