راولپنڈی: (ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ملک میں امن اور استحکام صرف اسی صورت میں حاصل کیا جا سکتا ہے جب قانون کی حکمرانی اور ریاست کی رٹ قائم ہو۔
ان خیالات کا اظہار سپہ سالار نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو) کے دورے کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف نے این ڈی یو کا دورہ کیا اور 24 ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کیا، اس دوران انہوں نے قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور ان کے ریسپانس سے شرکاء کو آگاہ کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سپہ سالار کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قومی مفادات کی حفاظت اور فروغ کے لیے قومی ہم آہنگی اور متحد ردعمل ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔ ملک نے بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا لیکن ہر بار مضبوطی سے سامنے آیا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ قومی اتحاد و یکانگت سے کامیاب ہوئی۔ امن اور استحکام صرف اسی صورت میں حاصل کیا جا سکتا ہے جب قانون کی حکمرانی اور ریاست کی رٹ قائم ہو۔
5 ہفتے بعد ریٹائر ہو جاؤں گا، سپہ سالار
اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ایکسٹینشن نہیں لوں گا، 5 ہفتے بعد ریٹائر ہو جاؤں گا۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ فوج اب سیاست میں کردار ادا نہیں کرے گی اور نئے آرمی چیف کا نام کچھ ہفتوں میں سامنے آجائے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے واضح کیا گیا تھا کہ وہ ایکسٹینشن نہیں لیں گے۔