بیجنگ: (دنیا نیوز) پاکستان کی مشکل معاشی صورتحال اور اقتصادی بحران سے نکالنے کے لیے چین نے ایک مرتبہ پھر مدد کا فیصلہ کر لیا۔
چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ معاشی استحکام کی کوششوں میں پاکستان کی مدد جاری رکھیں گے، ہمیں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اور گوادر بندرگاہ کے منصوبوں میں تیزی لانی چاہیے۔
چین کا پہلی بار اپنی ٹرین ٹیکنالوجی پاکستان منتقل کرے گا
چینی سرکاری میڈیا کے مطابق چین تیز رفتار ٹرین کی ٹیکنالوجی پاکستان منتقل کرے گا، ٹرین 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے، 46 بوگیاں کل کراچی روانہ ہو نگی، 184 بوگیاں پاکستان میں بنائی جائیں گی، چین پہلی بار اپنی ٹرین ٹیکنالوجی کسی اور ملک کو منتقل کر رہا ہے۔
شہباز شریف کی صدر شی جن پنگ سے ملاقات
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کا دوبارہ جنرل سیکرٹری منتخب ہونے پر صدر شی جن پنگ کو مبارکباد دی۔
انہوں نے ملک میں ہولناک سیلاب سے ہونے والی تباہی کے تناظر میں پاکستان کی امداد، بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں میں چین کی گراں قدر مدد پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا۔دونوں رہنمائوں نے پاک چین دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا جو ہر آزمائش میں پورا اتری ہے۔ دونوں ممالک امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے اپنے مشترکہ وژن کو عملی جامہ پہنانے میں مضبوطی سے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
چین کے ساتھ پاکستان کے منفرد تاریخی تعلقات اور علاقائی امن واستحکام کے لیے دوطرفہ دوستی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے شہباز شریف نے اس بات کا بھرپور اعادہ کیا کہ پاک چین دوستی پاکستان میں سیاسی سطح پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے اور یہ بین الریاستی تعلقات کا ایک نمونہ ہے۔
شہباز شریف نے چین کی خوشحالی کے لیے صدر شی جن پنگ کی قیادت اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ان کے وژن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو چین کی سماجی و اقتصادی ترقی اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کے قومی عزم سے تحریک ملی ہے۔ دونوں رہنمائوں نے دفاع، تجارت وسرمایہ کاری، زراعت، صحت، تعلیم، گرین انرجی، سائنس و ٹیکنالوجی اور آفات سے نمٹنے کے لیے تیاری سمیت متعدد امور پر تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے سی پیک کے لیے اپنی باہمی وابستگی کا اعادہ کیا اور اس بات کو اجاگر کیا کہ سی پیک کی اعلیٰ معیاری ترقی پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گی۔
دونوں رہنمائوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ سٹریٹجک اہمیت کے منصوبے کے طور پر دونوں فریق سی پیک کے فریم ورک کے تحت ایم ایل ون کو ابتدائی ہارویسٹ منصوبے کے طور پر شروع کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کریں گے۔
انہوں نے کراچی میں ماس ٹرانزٹ منصوبے کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا اور کراچی سرکلر ریلوے کے جلد آغاز کے لیے تمام رسمی کارروائیوں کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا۔
انہوں نے دورے کے دوران دوطرفہ تعاون کی وسیع امور کا احاطہ کرنے والے متعدد معاہدوں پر دستخط کو بھی سراہا۔
صدر شی جن پنگ نے یقین دلایا کہ چین پائیدار اقتصادی ترقی اور جیو اکنامک مرکز کے طور پر اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔ پاکستان میں سیلاب کے بعد کی امداد اور بحالی کی کوششوں کے لیے500 ملین یوان کے اضافی امدادی پیکج کا اعلان کرتے ہیں۔
دونوں رہنمائوں نے بین الاقوامی ماحول میں تیزی سے تبدیلی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جس نے ترقی پذیر ممالک کے لیے اقتصادی چیلنجوں کو بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے برابری اور باہمی فائدے پر مبنی بات چیت اور تعاون پر اپنے مشترکہ یقین کی توثیق کی جو عالمی امن اور خوشحالی کے لیے اہم ہے۔
انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موسمیاتی تبدیلی، صحت کی وبائی امراض اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات جیسے عصری چیلنجوں کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کے مطابق ریاستوں کے درمیان تعاون کی ضرورت ہے۔
شہباز شریف اور صدر شی جن پنگ نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر اور افغانستان کی صورتحال سمیت خطے سے متعلق اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی سلامتی اور اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا۔ انہوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ سی پیک کی افغانستان تک توسیع سے علاقائی رابطوں کے اقدامات کو تقویت ملے گی۔
وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کو جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی پرتپاک دعوت بھی دی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔
وزیراعظم کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک منصوبوں کو وسعت دینے پر اتفاق
اس سے قبل پاکستان اورچین نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک )منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل اور سی پیک کو وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اتفاق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ سے ملاقات میں ہوا ۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف جو چین کے دو روزہ سرکاری دورہ پر ہیں، نے عظیم عوامی ہال میں اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ امور اور باہمی تعاون بڑھانے کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی اور دونوں رہنمائوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل اور سی پیک کو وسعت دینے پراتفاق کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کوعظیم عوامی ہال میں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔