اسلام آباد: (دنیا نیوز) اپریل 2022ء میں پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہونے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بار بار الیکشن کے مطالبے اور موجودہ حکومت کی طرف سے مطالبے کو نظر انداز کے باوجود الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے آئندہ سال ہونے والے عام انتخابات کی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی جانب سے عام انتخابات کی تیاریوں سے متعلق ہفتہ وار اجلاس بلانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ پہلا اہم اجلاس منگل کو طلب کیا گیا ہے۔
طلب کیے گئے اجلاس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تمام ونگز تیاریوں پر بریفنگ دینگے، اس بریفنگ میں انتخابی مواد کی خریداری، پولنگ اسٹیشنز اور پولنگ عملے سے متعلق بریفنگ دی جائے گی۔
دوسری طرف الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے بیلٹ پیپرز کے لیئے 3لاکھ ٹن اضافی کاغذ خرید لیا۔
اجلاس کے دوران رزلٹ مینجمنٹ سسٹم (آر ایم ایس) اور پولنگ اسٹیشن کی میپنگ سے متعلق بھی بریفنگ دی جائے گی۔
منگل کو ہونے والے اجلاس میں عام اتنخابات کے لیئے فنڈز کی دستیابی سے متعلق بھی بریفنگ دی جائے گی۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ حکام کو انتخابی تیاریوں سے متعلق اہم بریفنگ دینگے۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران راولپنڈی میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا تھا کہ ہم نے اس نظام سے نکلنے کا فیصلہ کیا ہے، جلد اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے، گزشتہ ایک ہفتہ گزرنے کے بعد متعدد بار مشاورتی اجلاس ہوئے، جس میں ایک مرتبہ پھر عمران خان نے حکومت کو مذاکرات کی پیش کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کے لیے ہمارے ساتھ بات کی جائے بصورت دیگر اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے۔
آج صبح مسلم لیگ ن کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزراء رانا ثناء اللہ اور خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مذاکرات اگر ہوئے تو پیشگی شرط کے بغیر ہوں گے۔ دھمکیاں اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں سے مشاورت کریں گے۔ موجودہ حکومت پی ڈی ایم کے اتحاد پر مشتمل ہے۔