لاہور: (دنیا نیوز) نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی تقرری کا معاملہ الیکشن کمیشن میں جانے پر اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹی کے اراکین نے کہا ہے کہ ہمارے تجویز کردہ ناموں میں سے ہی نگران وزیراعلیٰ ہونا چاہیے، حکومت کے نام وزیراعلیٰ بنائے جانے کی اہلیت نہیں رکھتے۔
میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پارلیمانی پارٹی کے رکن ملک احمد خان نے کہا کہ بدقسمتی سے سیاسی طور پر معاملہ طے نہیں ہو سکا، سیاسی معاملات عدالت میں جانے کے حق میں نہیں ہوں، آئین میں لکھا ہے جو نام بھیجے گئے اس کے علاوہ نہیں جاسکتے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کا نگران وزیراعلیٰ کون ہوگا؟ فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 سال پاکستان کے سیاہ ترین سال تھے، نیب نے ہمارے خلاف بے بنیاد کیسز بنائے، یہ اختیار الیکشن کمیشن کا ہے، اگر میری چوائس پوچھیں گے تو محسن نقوی کو نگران وزیراعلیٰ پنجاب بننا چاہیے، محسن نقوی سے زیادہ کریڈبل کون ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: نگران وزیراعلیٰ کیلئے متنازعہ نام سامنے آیا تو عدلیہ سمیت ہر جگہ جائیں گے: پی ٹی آئی
ملک احمد خان نے کہا کہ پرویز الہیٰ کو اپنی نامزد کردہ کمیٹی پراعتبار نہیں، پرویز الہیٰ نے پہلے ہی عدالت جانے کا بیان دے دیا، اس معاملے میں عدالت کا کوئی تعلق ہی نہیں ہے، جو انہوں نے دو نام دیے کیا وہ اہل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ احد چیمہ کے خلاف بے بنیاد کیس بنایا گیا، احد چیمہ نے شہباز شریف کی قیادت میں میٹرو، اورنج لائن ٹرین منصوبے کو پورا کر کے دکھایا، احد چیمہ بہترین انداز میں الیکشن کروا سکتے ہیں۔