کراچی: (دنیا نیوز) سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا تھا کہ نقیب اللہ دو مقدمات میں مفرور اور اشتہاری تھا، 23 جنوری 2018ء کو یہ کیس درج کیا گیا تھا، 23 جنوری 2023ء کو اس جھوٹے کیس سے بری ہوا۔
سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے بری ہونے کے بعد دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نقیب اللہ کو صرف ایک گولی لگی، ایف آئی آر غلط کاٹی گئی، اس وقت کے تفتیش کاروں نے مجھے ملیر سے ہٹانے کے لیے جلد بازی کی۔
راؤ انوار نے کہا کہ میری سروس کا ایک سال مجھے واپس دیا جائے، میں نے اس شہر کی بڑی خدمت کی ہے، میری موجودگی میں ملیر کے مکین پرسکون تھے، کسی بھی ملزم کو کبھی رعایت نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ میرے گن مین کو پرائیویٹ آدمی قرار دے کر کوئٹہ سے گرفتار کیا گیا، میرا گن مین سی ٹی ڈی میں ثناء اللہ عباسی اور عامر فاروقی کی تحویل میں رہا، گن مین کی رہائی ایک روز بعد کراچی سے ہوئی۔