لاہور : (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی اسلام آباد میں درج پانچ مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواستوں پر عائد اعتراضات ختم کردیے۔
لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس انوار حسین پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ، عمران خان کی پیشی کے موقع پر لاہور ہائیکورٹ کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کے دوران صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ کیا سمجھتے ہیں کہ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ختم کر دے گی؟ عمران خان نے جواب دیا اگر سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ختم نہیں کرے گی تو سوال یہ ہے کہ اکتوبر میں کیسے ہوں گے الیکشن؟ ایسے تو یہ کبھی بھی کہہ دیں گے کہ پیسے نہیں ہیں ، جنگل کا قانون بنا ہوا ہے۔
عمران خان عدالت کے روبرو پیش ہوئے ، کمرہ عدالت میں دوران سماعت عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ عمران خان کی درخواستوں پر اعتراض عائد کیا گیا ہے اسی لیے درخواستیں دوبارہ دائر کی گئی ہیں ، عمران خان انہی کیسز میں ضمانت لینے اسلام آباد گئے، 40 منٹ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر کھڑے رہے ۔
یہ بھی پڑھیں :چوروں کی حکومت نے ہمیں دلدل میں پھنسا دیا ہے: عمران خان
بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ عمران خان نے ضمانت کا غلط استعمال نہیں کیا، اسلام آباد میں عمران خان پر دو نئے مقدمے درج کر دیے گئے ، جو حالات ہیں جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد فی الحال نہیں جا سکتے، عمران خان سابق وزیر اعظم ہیں اور انہیں سیکیورٹی تھریٹس ہیں ، عمران خان کے پاس کوئی سیکیورٹی نہیں ہے ۔
عمران خان کے وکیل نے عدالت سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے سے لی گئی ضمانت میں توسیع مانگی ہے ، جس پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس میں کہا کہ میرے مطابق ایسا کوئی قانون موجود نہیں ، جس پر سابق وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کا کنڈکٹ سامنے ہیں ان پر کیسز ہوتے جا رہے ہیں اور ہم سامنا کرتے جا رہے ہیں ۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کو اسلام آباد کی ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہیے تھا۔
عمران خان کے وکیل نے جواب دیا کہ ہم کل سے اس پر غور کر رہے ہیں لیکن عمران خان کی سکیورٹی کا ایشو ہے، عمران خان آج بھی اپنی سیکیورٹی کے ساتھ عدالت آئے ہیں۔
دوران سماعت عمران خان خود روسٹرم پر آگئے ، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کہا کبھی کسی سابق وزیر اعظم کے ساتھ ایسا نہیں ہوا، ہم اسلام آباد کی متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں، جسٹس طارق سلیم شیخ نے استفسار کیا کہ سرکار کا اس بارے کیا موقف ہے، سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ عمران خان کو لاہور ہائیکورٹ کے بجائے اسلام آباد کی عدالت میں جانا چاہیے جس پر عمران خان نے کہا عدالت سے درخواست ہے کہ میری جوڈیشل کمپلیکس میں انٹری کی ویڈیو دیکھ لیں۔
یہ بھی پڑھیں :عمران خان کی نئی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض
بعدازاں عدالت نے عمران خان کی درخواست پر عائد اعتراض ختم کرتے کیس کی مزید سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کردی۔
خیال رہے کہ عمران خان نے 5مقدمات میں دوبارہ حفاظتی ضمانت کی درخواست کیلئے عدالت سے رجوع کیا تھا ۔