لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ میں زمان پارک ممکنہ آپریشن روکنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔
زمان پارک ممکنہ آپریشن روکنے کے لیے دائر درخواست پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے سماعت کی، دوران سماعت عمران خان روسٹرم پر آئے اور کہا کہ میں عدالت سے چند گزارشات کرنا چاہتا ہوں، میں عدالت کے روبرو حقائق رکھنا چاہتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: 8 اکتوبر کو کیا ہوگا جو اب نہیں، ساری امیدیں سپریم کورٹ سے وابستہ ہیں، عمران خان
عمران خان نے کہا کہ عدالت نے حکم دیا کہ کوئی آپریشن نہیں ہو گا، میں 17 مارچ کو اسلام آباد پیشی کے لیے گیا، میری اہلیہ گھر میں اکیلی تھی، وہ باہر سے شور سن رہی تھی، 40 سے زائد پولیس اہلکاروں نے گھر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پولیس اہلکار میرے گھر کی چیزیں چوری کر کے لے گئے، آپ نے حکم کیا، لیکن یہاں جنگل کا قانون ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کا اظہر مشوانی کو پیش کرنے کا حکم
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے زمان پارک ممکنہ آپریشن کیس کی سماعت 28 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔