راولپنڈی : (دنیانیوز ) مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزرمریم نوازکاکہنا ہے کہ ہم الیکٹ ہوکر یہاں پہنچے ہیں ، انتخابات کی پوری تیاری کریں گے،لیکن انتخابات اپنے وقت پر ہونے چاہئیں۔
راولپنڈی میں مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزرمریم نوازنے وکلا ء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سالوں آمریت رہی ہے، کسی منتخب وزیراعظم نے کبھی مدت پوری نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف اور مجھ پر جھوٹے مقدمات قائم ہوئے،عدلیہ نے کسی ڈکٹیٹر کے سامنے کھڑے ہونے کی جرأت نہیں کی ، عدلیہ نے جب بھی نکالا یا دھمکایا تو منتخب وزیراعظم کو ، عدلیہ کو ایک ڈکٹیٹر کے ظلم سے بچانے کیلئے نوازشریف سامنے آیا، جج سیٹھ وقار نے مشرف جیسے ڈکٹیٹر کو سزا سنائی، سیٹھ وقار کی عدالت کو سمیٹ دیا گیا اور صفحہ ہستی سے مٹادیا گیا۔
مریم نواز کاکہنا تھا کہ میں نے ٹی وی پر دیکھا عمر عطا بندیال صاحب جذباتی ہوگئے، اس وقت بھی جذباتی ہونا چاہیے تھا جب کروڑوں عوام کے منتخب وزیراعظم کو دفتر سے باہر نکالا گیا ، مسلم لیگ ن کو سچ کی بات کرنے پر چن چن کر نااہل کیا گیا، مسلم لیگ ن کو کہا گیا یا تحریک انصاف میں شامل ہوں یا پارٹی چھوڑ دیں۔
مسلم لیگ ن کی رہنما نے مزید کہا کہ میں 5ماہ اڈیالہ میں قید رہی ، میں 2بار سزائے موت کی چکیوں میں رہ کر آئی ہوں، میں جیل میں ایک دن نہیں روئی، ایک گیدڑ اپنے آپ کو لیڈر کہتا ہے، جب وہ گھر سے نکلتا ہے تو جنگلے والی گاڑی میں سوار ہوجاتا ہے، 150سے زائد بار اپنے والد کا ہاتھ پکڑ عدالت پیش ہوئی ، کوئی ایسی عدالت نہیں جہاں انہوں نے مسلم لیگ ن کے چکر نہ لگائے ہوں۔
مریم نواز کا کہنا تھاکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صاحب عمران خان کے راستے کی رکاوٹ تھے، آج یہ ہمیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے جوڑتے ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف جب ریفرنس دائر ہوا تو اس وقت حکومت عمران خان کی تھی۔
انہوں نے سابق وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے سائفر کا جھوٹا ڈرامہ کیا،عمران خان گھر سے باہر نہیں نکلتے کیونکہ سارے کیسز اصلی ہیں ، قانون کی بالادستی کا بھاشن دینے والا پاکستان کے آئین و قانون کو کچھ نہیں سمجھتا، ہمیں کہا جاتا تھا جرم نہیں کیا تو تلاشی کیوں نہیں دیتے، ہم نے 5سال تلاشی دی مگر نکلا صرف اقامہ۔
مریم نواز کاکہنا تھا کہ عمران خان اور اس کے گھر والی نے توشہ خانہ کے تحائف چوری کیے ہیں، یہ قوم سے کئی سال جھوٹ بولتے رہے، سعودی عرب سے ملنے والی گھڑیاں فروخت کی گئیں، فرح گوگی جہاز بھر کر پیسہ پاکستان لائیں ان کا کوئی پتہ نہیں ، تم بھی جانتے ہو کہ تم نے جرم کیا ہے اور تمھارے سہولت کار بھی، ایک نیا طریقہ دیکھا گیا ہے چٹکی بجاؤ اور ضمانت لو۔
انہوں نے کہا چیف جسٹس آپ نے شہباز شریف سمیت ساری حکومت کو یہ طعنہ تو دے دیا کہ کل جیل میں تھے اور آج پارلیمان میں تقریریں کررہے ہیں ذرا یہ بھی کہا ہوتا کہ کچھ ایسے بزدل بھی ہیں کہ جب ان کے پاس عدالتی حکم نامہ آتا ہے تو وہ چارپائی کے نیچے سے نہیں نکلتے، آج یہ الیکشن الیکشن کرررہا ہے، یہ 8ماہ بعد انہی الیکشن پر روئے گا، یہ الیکشن ہار جائے گا، جن الیکشن کو یہ آج لیکر بیٹھا ہے یہ ہارنے پر انہی پر روئے گا۔
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کے ہاتھوں پاکستان کو گروی رکھا، یہ آٹے کی لائنیں چھوٹی اور انصاف مانگنے والوں کی لائنیں لمبی ہیں، آپ اس کو اقتدار میں لانا چاھتے ہو جس نے کرپشن کی موجودہ بینچ نے سہولت کاری کی ذمہ داری لے لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے جب کسی کو سنا ہی نہیں تو ہم آپ سے کیا گلہ کریں، فل کورٹ کی ڈیمانڈ ناجائز نہیں تھی، لاہور سے پیسہ چلتا تھا اور بنی گالہ جاتا تھا جس کو کسی کو معلوم نہیں ، فل بنچ اس لیے نہیں بنایا کہ دل میں خوف تھا کہ ناانصافی کھل کر سامنے آجائے گی۔
رہنما مسلم لیگ ن کاکہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں کرپشن کے اسکینڈل کی ہوشربا داستانیں ہیں، نوازشریف سی پیک پاک چائنہ اکنامک کوریڈور بناتا رہا، یہ پنجاب میں جی پیک گوگی پنکی اکنامک کوریڈور بناتے رہے، پنجاب کی حکومت عمران خان کو پلیٹ میں رکھ کر دی کہ لو بیٹا توڑ دو، بات وہاں سے شروع ہوگی جہاں سے آپ نے آئین کو ری رائٹ کیا، سیاسی جماعتیں تو مشاورت کرلیں گی، مگر آپ بھی دیگر ججز کے ساتھ مشاورت کرلیں، جو آئین کا اطلاق پنجاب پر ہوتا ہے اس کا اطلاق خیبرپختونخوا کے الیکشن پر کیوں نہیں ہوتا۔
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے پیچھے سے 3 چار ججز ہٹا دو یہ دھڑام سے نیچے گر جائے گا، ہم الیکشن سے آتے ہیں ، الیکٹ ہوکر یہاں پہنچے ہیں، آئین میں لکھا ہے الیکشن وقت پر ہوں گے، ہم بھی یہی کہتے ہیں کہ الیکشن وقت پر ہی ہوں گے۔