پشاور: (دنیا نیوز) پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا میں انتخابات سے متعلق کیس میں وفاقی و صوبائی حکومتوں، صدر مملکت ، گورنر خیبرپختونخوا اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردئیے۔
پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد خیبرپختونخوا میں بھی الیکشن کی تاریخ کے لئے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جس پر جسٹس اعجاز انور اور جسٹس شکیل احمد نے سماعت کی۔
ہڑتال کے باعث پی ٹی آئی کے وکلاء عدالت میں پیش نہ ہوسکے تاہم پی ٹی آئی رہنماء اور سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی خود عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ہڑتال کے باعث وکلاء پیش نہیں ہوسکتے لیکن انتخابات کا اہم معاملہ ہے اس لئے میری پیشی پر ہی فریقین کو نوٹس جاری کرکے جلد آئندہ سماعت کے لئے تاریخ دی جائے۔
عدالت نے استدعا منظور کرکے گورنر خیبرپختونخوا، الیکشن کمیشن آف پاکستان، وفاقی حکومت، خیبرپختونخوا حکومت اور صدر مملکت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت کے لئے 19 اپریل کی تاریخ دے دی۔
پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مشتاق غنی نے کہا کہ آئین میں واضح لکھا ہے کہ انتخابات 90 دن سے آگے نہیں جا سکتے جبکہ سپریم کورٹ نے بھی فیصلہ دیا ہے اس لئے جو لوگ سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہیں مان رہے ان پر توہین عدالت اور آرٹیکل 6 کیس بنایا جائے۔
مشتاق غنی نے بتایا کہ حکومت الیکشن سے بچنے کے لئے حیلے بہانوں سے کام لے رہی ہے اور عمران خان پر غداری کے مقدمات درج کیے جارہے ہیں، حکومت کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں، اگر انتخابات کے حوالے سے دعوت دی جاتی ہے تو شریک ہوں گے۔