اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی واحد ملزم ہے جس کی درخواست پر سپریم کورٹ میں فوری نمبر الاٹ اور سماعت مقرر ہو جاتی ہے، کیا یہ سہولت کسی اور ملزم کو میسر ہے؟، سپریم کورٹ نے لاڈلے کیلئے یہ معیار سیٹ کر دیئے ہیں، یہ انصاف کے ساتھ کیسا مذاق ہو رہا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس حتمی مراحل میں داخل ہوا ہے، آج جب سماعت ہوئی تو ملزم اور ان کے وکلا کے پاس جواب نہیں تھا، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ڈائریکٹ تحائف نہیں لیے، تحائف لیے گئے اور ڈکلیئر نہیں کیے گئے، چیئرمین پی ٹی آئی پیچھے جھنڈے لیکر دو، دو گھنٹے لیکچر دیتے ہیں، عدالت میں گیارہ ماہ بعد جواب دیا اور کہا کسی اور سے پوچھیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ عدالت میں اتنی بہانے بازی افسوسناک ہے، تحائف لیے انہیں ڈکلیئر کرنا لازم تھا، تحائف بیچنے کے بعد رقم کہاں گئی اس رقم کا پتا لگنا ضروری ہے، دوسروں سے رسیدیں مانگنے والے کے پاس آج کوئی جواب نہیں ہے، جس نے تحفے بیچے اور فائدے اٹھائے وہی جواب بھی دے، آج ایسے لگ رہا تھا جیسے کوئی 7 سے 8 سال کا بچہ عدالت میں موجود تھا جسے کچھ پتا نہیں تھا۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے مزید کہا ہے کہ نواز شریف نے اپنی بیٹی کے ساتھ کئی سو پیشیاں بھگتیں، کل سپریم کورٹ میں کیس دائر کرنا انوکھا اور منفرد واقعہ ہے، دوران سماعت مقدمات کو اعلیٰ عدالتوں میں منتقل نہیں کیا جا سکتا، کیسز میں مزید تاخیر کیلئے اسٹے آرڈر لیا جا رہا ہے، پٹرولیم لیوی آئی ایم ایف معاہدے کے نتیجے میں لگائی گئی ہے، آئی ایم ایف معاہدے کی کمٹمنٹ کو پورا کرنا ہے۔